لاہور (نمائندہ جنگ)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کا اپنی مدت پوری کرنا جمہوریت کے لیے نیک شگون ہے۔خراب کارکردگی پر عوام خود احتساب کریں گے۔حکومت نے پانچ سال کی مدت تو پوری کرلی مگر عوام سے کیا گیا کوئی ایک بھی وعدہ پورا نہیں کرسکی۔حکومتیں عام آدمی کی زندگی میں کوئی انقلاب نہیں لاسکیں۔ اشرافیہ کے بینک بیلنس ،شوگر ملوں،بنگلوں اور پراپرٹیز میں اضافہ ہوا ہے لیکن عام آدمی کی ترقی کی سوئی اُسی جگہ کھڑی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے اعزاز میں دیئے گئے گرینڈ افطار ڈنر کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ افطار ڈنر میں تاجر تنظیموں کے نمائندوں اور بزنس کمیونٹی کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔سراج الحق نے کہا کہ جمہوری رویوں کے فروغ سے ہی ملک میں جمہوریت مستحکم ہوسکتی ہے۔چاروں صوبوں میں مختلف حکومتیں ہونے کی وجہ سے ملک میں سیاسی ہم آہنگی نہیں رہی۔ ویلفیئر پاکستان کے ہدف کی طرف حکومت ایک قدم نہیں بڑھ سکی۔عوام کے مسائل وہی ہیں جو 2013 ءیا اس سے پہلے تھے۔لوڈ شیڈنگ اُسی طرح جاری ہے۔حکومت نے اپنے دور میں تاریخی قرضے لے کر قوم کے مستقبل کو گروی رکھ دیا ہے اور ہر پاکستانی ایک لاکھ 30ہزار روپے کا مقروض ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کررہا ہے اور متنازع ڈیم بنا کر پاکستان کے حصے کا پانی اپنی طرف موڑرہا ہے ۔ سراج الحق نے کہا کہ مسلم لیگ کی حکومت اپنی مدت پوری کرکے رخصت ہوگئی ہے مگر پیپلز پارٹی کی حکومت کی طرح عافیہ صدیقی کو رہا کرانے کیلئےاس حکومت نے بھی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی۔