سفارتخانہ پاکستان کے قائم مقام سفیر سردار محمد خٹک نے کہا ہے کہ ایک مثالی معاشرے کے قیام کے لیے ضروری ہے کہ اس کے شہریوں میں قرآن کریم کی قرأت کے علاوہ اس کی تعلیمات پر عمل کو بھی فروغ دیا جائے۔ وہ پاکستان رائٹرز کلب ریاض اور اس کے لیڈیز چیپٹر کے زیر اہتمام منعقدہ سالانہ مقابلہ حسن قرأت میں مہمان خصوصی کے طورپر حاضرین کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بچوں کو قرآنی احکامات سے آگاہ کرکے انہیں دروغ بیانی ، غیبت، نافرمانی اور بداخلاقی جیسی قباحتوں سے دور رکھا جاسکتا ہے۔ سردار محمد خٹک نے پاکستان رائٹرز کلب کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس کے زیر اہتمام منعقدہ تقریبات انتہائی کامیاب ہوتی ہیں اور یہ کہ کلب کے ا سپانسرز کی روز افزوں تعداد اس حقیقت کا بڑا ثبوت ہے۔
انہوں نے خادم حرمین شریفین اور ولی عہد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کے زیر سرپرستی فروغ اسلام کی سرگرمیاں ہمیشہ جاری رہتی ہیں۔قبل ازیں تنظیم کے سرپرست اعلیٰ سید فیض النجدی، نومنتخب صدر پروفیسر فیاض ملک، لیڈیز چیپٹر کی نومنتخب کنوینر ڈاکٹر فرح نادیہ، سابق صدر انجینیئر رئوف مغل اور سابق کنوینر مدیحہ ملک نے بھی حاضرین سے خطاب کیا اور کمیونٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ کلب کو اس کی سرپرستی حاصل رہے گی۔ دوبرس گزرنے کے بعد حال ہی میں کلب کے نئے عہدیداروں کا تقرر ہوا تھا۔ رئوف مغل نے واضح کیا کہ گزشتہ دوبرس میں 13تقریبات منعقد کی گئی تھیں۔ 8سے 14برس تک کی عمر کے 12بچوں اور 12بچیوںنے مقابلہ حسن قرأت میں حصہ لیا۔ منصفین قاری اسد اقبال، قاری محمد عارف اور قاری عبدالوحید کے فیصلے کے مطابق لڑکوں میں پہلا انعام ابشام شکیل کیانی، دوسرا انعام سعود محمد اسد جبکہ تیسرا انعام محمد عبدالرحمان افضل کو دیا گیا۔ لڑکیوں میں پہلاا نعام جویریہ افتخار، دوسرا انعام ہانیہ فاطمہ اور تیسرا انعام رکزہ محمد اسد نے لیا۔ مقابلے میں شریک سب بچوں اور بچیوں میں بھی اسناد تقسیم کی گئیں جبکہ اسپانسرز کی طرف سے دیئے گئے مختلف انعامات او رنقد ی بھی انعام یافتگان کو دیئے گئے۔ کلب کے نومنتخب عہدیداران کی رسم حلف برداری بھی منعقد کی گئی۔
اہلسنت والجماعت پاکستان کے صوبائی صدر اور ممتاز عالم دین علامہ عطاء محمد دیشانی نے کہا ہے کہ آج عالم اسلام ، پاکستان اور سعودی عرب کو کمزور کرنے کی سازشیں ہورہی ہے لیکن ہمیں اتحاد ، بھائی چارے اور پیارومحبت کے ساتھ ان سازشوں کو ناکام بنانے میں اپناکردار ادا کرنا ہوگا۔سمندر پار پاکستانی نہ صرف اپنے خاندانوں کی کفالت کررہے ہیں بلکہ اربوں ڈالر کا زرمبادلہ بھیج کر پاکستان کی معیشت کا پہیہ بھی اپنے خون پیسنے سے دھکیل رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے عمرے کی ادائیگی کے بعد ریاض میں اپنے حلقے بٹگرام کے معززین کے ایک بڑے جرگے سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب دینی ، اسلامی جذبے و عقیدت او راخوت کے مضبوط رشتوں میں بندھا ہوا ہے۔ اس دھرتی سے ہمارے بہت سے احساسات ، توقعات ، مذہبی لگاؤ جڑا ہوا ہے۔ یہاں رہتے ہوئے اپنے افعال و کردار کی ایسی مثال قائم کریں کہ لوگ نام سنتے ہی آپ کو سلام پیش کریں۔اس سے قبل قومی جرگے سے قاری عبد الوہاب نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کا دور ووٹ کی پرچی سے تبدیلی لانے او رحکمرانی کرنے کا ہے ۔آج ہمیں چاہئے کی ووٹ کی طاقت سے 70 سالوں سے ہمیں پسماندہ رکھنے والوں کا احتساب کرتے ہوئے لیڈر کو آگے لانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ قومی جرگے کی نظامت محمد شعیب دیشانی او رمولانا مفتی عبدالسلام نے انجام دی۔تقریب سے حاجی مجتبر خان، شعیب یوسف، قاری عبدالباسط، مولانا ضیاء الرحمن اور مولانا نعمان نے بھی خطاب کیا۔