• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طیبہ تشدد کیس ،بچوں کے حقوق کا تحفظ ہونا چاہیے ،چیف جسٹس

اسلام آباد (جنگ رپورٹر)عدالت عظمیٰ نےʼʼ طیبہ تشدد کیس ʼʼ کی سماعت کے دوران ملک بھر میں بچوں پر تشدد کے واقعات کی روک تھام سے متعلق اٹھائے جانیوالے اقدامات پروفاقی حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے بچوں کے تحفظ سے متعلق پہلے سے موجود قانون کانوٹیفکیشن دوبارہ جاری کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے یں کہ بچوں کے حقوق کا تحفظ ہونا چاہئے، تشدد کے واقعات کی روک تھام کیلئے پارلیمنٹ نے قانون سازی کرنی ہے،چیف جسٹس میاں ثاقب کی سربراہی میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل تین رکنی بنچ نے سوموار کے روز طیبہ تشدد کیس کی سماعت کی تو ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد طارق جہانگیری نے رپورٹ پیش کی کہ مقدمہ کے ملزم و سابق ایڈیشنل اینڈ سیشن جج ، خرم علی خان اور اس کی اہلیہ ماہین کو سزائیں ہوچکی ہیں،جس کے خلاف ملزمان نے اپیلیں دائر کررکھی ہیں جوکہ زیرالتواہیں ،جس پر فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، کم سن گھریلو ملازمین پر تشدد کے واقعات کی روک تھام کیلئے پارلیمنٹ نے قانون سازی کرنی ہے،فی الحال پارلیمنٹ اپنی آئینی مدت پوری کر چکی ہے ، ملک میں بچوں کے حقوق کا تحفظ ہونا چاہیے،بعد ازاں فاضل عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو ایک ہفتہ کے اندر اندر ملزمان کی اپیلوں پر فیصلہ جاری کرنے کی ہدایت کی۔
تازہ ترین