رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا:’’اس مومن کی مثال جو قرآن پڑھتا ہے ترنجہ (سنترے کے مانند ایک خوش ذائقہ اور خوشبو دار پھل)کی سی ہے ،جس کی بو بھی اچھی ہو تی ہے اور ذائقہ بھی اچھا ہوتا ہے۔اس مومن کی مثال جو قرآن نہیں پڑھتا کھجور کی طرح ہے، جس کا ذائقہ اچھا ہو تا ہے ، مگر اس میں کوئی خوشبو نہیں ہوتی۔ اس فاجر کی مثال جو قرآن پڑھتا ہے، ریحانہ (ایک خوشبو دار پھل) کی مانند ہے،جس کی بو اچھی ہو تی ہے، مگرذائقہ کڑوا ہو تا ہے ،اور اس فاجر کی مثال جو قرآن نہیں پڑھتا، اندرائن کی مانند ہے، جس کا ذائقہ بھی کڑوا ہوتا ہے، اور اس میں کوئی بو بھی نہیں ہوتی۔ اچھے ساتھی کی مثال مشک والے کی مانند ہے، اگر تمہیں اس میں سے کچھ نہیں لگے گا توخوشبو ضرور ملے گی،برے ساتھی کی مثال بھٹی والے(لوہار وغیرہ) کی مانند ہے ،اگر تمہیں اس کی سیاہی نہ لگے، تو اس کا دھواں تو ضرور لگے گا‘‘۔