ارشاد ِباری تعالیٰ ہے: ترجمہ:اے نبیﷺ آپ اس قرآن کے ساتھ تہجد پڑھیے (یعنی تہجد میں خوب پڑھا کیجیے)یہ حکم آپ کے لیے زائد اور مخصوص ہے کہ آپ کو آپ کا رب ’’مقام محمود‘‘پر فائز کرے گا۔مقام محمود عالم آخرت میں اور جنت میں بلند ترین مقام ہوگا۔اس آیت سے معلوم ہوا کہ مقام محمود اور نماز تہجد میں کوئی خاص نسبت اور تعلق ہے،اس لیے جو امتی تہجد سے شغف رکھیں گے، ان شاء اللہ مقام محمود میں کسی درجے کی حضورﷺ کی رفاقت انہیں بھی نصیب ہوگی۔روزے کا دوسرا بڑا سب سے زیادہ باعثِ اجر عمل قیام اللیل ہے۔قیام اللیل کا مطلب ہے راتوں میں اللہ تعالیٰ کی عبادت اور اس کی بارگاہ میں عجزو نیاز کا اظہار کرنا۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے عبادالرحمن (رحمن کے بندوں) کی جو صفات بیان فرمائی ہیں، ان میں ایک یہ ہے:ترجمہ: ’’ان کی راتیں اپنے رب کے حضور قیام و سجود میں گزرتی ہیں‘‘۔رسول اللہﷺ نے فرمایا:’’جس نے رمضان (کی راتوں) میں ایمان کی حالت میں ثواب کی نیت سے قیام کیا، تو اس کے پچھلے گناہ معاف کردیے جائیں گے‘‘۔(صحیح بخاری)