احتساب عدالت نے نواز شریف اور مریم نواز کی 5 دن کے لیے عدالت حاضری سے استثنا کی درخواست مسترد کر دی، نیب کی پراسیکیوشن ٹیم نے حتمی دلائل میں کہا کہ نواز شریف ہی لندن فلیٹس کے اصل مالک ہیں، آف شور کمپنی کے ذریعے اصل ملکیت چھپائی گئی، حمد بن جاسم سے حسین نواز کو بیئرر شیئرز کی منتقلی کا کوئی ریکارڈ نہیں، موزیک فونسیکا نے 2012 کے خطوط میں مریم نواز کے بینفشل آنر ہونے کی تصدیق کی ۔
احتساب عدالت میں ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کی سماعت ہوئی، نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی کے حتمی دلائل تیسرے روز بھی مکمل نہ ہو سکے ، کہا کہ موزیک فونسیکا کے خطوط میں کسی ٹرسٹی کا ذکر نہیں، خطوط مریم نواز کے بینیفشل اونر ہونے کے ناقابل تردید دستاویزی شواہد ہیں،مریم نواز نے اصل بتا کر ٹرسٹ ڈیڈز کی کاپیز پیش کیں، سامبا بینک کا خط مریم نواز کو لندن فلیٹس کی بینیفشل مالک ہونے سے جوڑتا ہے، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہا حسین نواز 1993 سے ان فلیٹس کا قبضہ تسلیم کرچکےہیں،1993سے 96 تک وہ طالب علم تھے اور آمدن کاکوئی ذریعہ نہ تھا ۔
وکیل صفائی نے رابرٹ ریڈلے کی اس بات پر اعتراض نہیں اٹھایا کہ 2007 سے پہلے کیلبری فونٹ کمرشل بنیادوں پردستیاب نہیں تھا، ریڈلے نے بتایا کہ 2007سے پہلے آئی ٹی ماہرین اور وہ لوگ جنہیں کیلبری فونٹ تک رسائی دی گئی تھی صرف وہ اسےاستعمال کررہے تھے۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہا قطری شہزادے نے جے آئی ٹی اور عدالت کے سامنے پیش ہونے سے اجتناب کیا ، ملزمان کو چاہئے تھا وہ اپنے دفاع میں خود قطری کو پیش کر دیتے، کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کر کے نواز شریف اور مریم نواز نے 11 سے 15 جون تک پانچ دن کے لیے عدالت حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کرتےہوئے کہا عیادت کے لیے لندن جانا چاہتے ہیں ، نیب نے درخواست کی مخالفت کی جس پر عدالت نے دخواست مسترد کر دی ۔