• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیس کے تشددسے جاں بحق شہری کے لواحقین کی چیف جسٹس سے انصا ف کی اپیل

راولپنڈی (سٹاف رپورٹر) تھانہ صدربیرونی پولیس کے مبینہ تشددسے جاں بحق ہونے والے منصورعلی کے لواحقین نے چیف جسٹس سے اپیل کی ہےکہ انہیں انصاف دلایاجائے ۔گلی نمبر2فیصل کالونی کے منصورعلی کو اس وقت پولیس اہلکار اٹھاکر لے گئے ، جب وہ اپنے بچوں کوسکول چھوڑنے گیا تھا۔ بعدازاں پتہ چلاکہ منصورصدربیرونی تھانہ کی غیرقانونی حراست میں ہے۔ 26اپریل کو اس کے بھائی اپنے محلہ دارآصف محمود کے ساتھ تھانہ صدربیرونی گئےاورایس ایچ اوراجہ اختراورسب انسپکٹربلال سے ملاقات کی توانہوں نے پہلے لیت ولعل سے کام لیااورپھربتایاکہ منصوران کی حراست میں ہے ،وہ تفتیش کرکے اسے چھوڑدیں گے۔26اپریل کی رات انہیں فون کیا گیاکہ تھانہ آکراپنے بھائی کولے جاؤ جس پروہ دوبارہ تھانے گئے اوربھائی کودیکھاتواس کی حالت کافی خراب تھی اورچلنے پھرنے اوربیٹھنے سے بھی قاصرتھا،اس پرشدیدتشددکیاگیاتھا ۔گھرپہنچنے پرمنصورنے الٹی کی اوروہ کھانے پینے سے بھی قاصرتھااس کے جسم پر جابجا تشددکانشانات،ٹانگوںپرنیل اورسوجن کے نشانات موجودتھے۔پوچھنے پراس نے بتایاکہ اس پرلگاتارچاردن تک لگاتارتشددکیاگیا، بھوکاپیاسارکھاگیا اورگردوں والی جگہ پرلاتیں ماری جاتی رہیں۔ دومئی کواس کی حالت غیرہوگئی تواسے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرزہسپتال میں داخل کرادیاگیا جہاں چھ مئی کوڈاکٹروں نے بتایاکہ منصورکے گردے تشدداورپانی نہ ملنے سےفیل ہوگئے ہیں اورنومئی کووہ جاں بحق ہوگیا۔ اس واقعہ کی بابت ایس ایچ اوراجہ اختر،اے ایس آئی بلال اوردیگرپولیس ملازمین کے خلاف ایف آئی آر9مئی کودرج کرلی گئی تھی ۔مقتول منصورکے بھائی جابرحسین نے بتایاکہ ملزموں نے 12جون تک ٹرانزٹ بیل کرارکھی ہے انہوں نے چیف جسٹس سے مطالبہ کیاکہ ان کے بھائی کے قتل میں ملوث پولیس ملازمین کوکڑی سزادلائی جائے۔
تازہ ترین