ملک اسلم، اوباڑو
سندھ وپنجاب کی سرحد پر واقع پانچ تحصیلوں اوباڑو، میرپور ماتھیلو، خانپور مہر، ڈہرکی اور گھوٹکی پر مشتمل ضلع گھوٹکی زرعی اور صنعتی اعتبار سے اہم علاقہ ہے اور یہاں پر امن و اما ن کی فضا ء کو قائم کرنا پولیس کی اولین ترجیحات میں شامل ہے مگرمذکورہ ضلع میں امن و امان کی دگرگوں صورت حال کی وجہ سے عوام مایوسی کا شکار تھے اور ان علاقوں کے کئی خاندان نقل مکانی کرکے دوسرے علاقوں میں منتقل ہوگئے تھے لیکن محکمہ پولیس میں نئی تبدیلیوںاور جدید ٹیکنالوجی متعارف کرانے کے بعدان حالات پرقابو پایاگیا۔حال ہی میں تعینات ہونے والے ایس ایس پی گھوٹکی کامران نوازکے اقدامات اس سلسلے میں قابل تحسین ہیں جنہوں نےٹارگیٹڈ آپریشن اور چھاپوں کے ذریعے ضلع میں امن و آشتی کی فضا کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا۔
ایک ماہ قبل تھانہ اے سیکشن گھوٹکی کی حدود میںسابق ڈائریکٹر جنرل زراعت محمد اکرم ملک کے گھر میںڈکیتی کی بڑی واردات ہوئی ، جس میںڈاکو پانچ لاکھ روپے مالیت کے انعامی بانڈ، دو لاکھ روپے نقد، موبائل فون، لیپ ٹاپ اور قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہوگئے تھے۔ ایک ماہ کی جدوجہد کے بعد ڈکیت گروہ کےدوسرکردہ ارکان، ارشاد میرانی اور شبیر کو گرفتار کر کے نہ صرف مسروقہ سامان برآمد کیا بلکہ اسلحہ بھی برآمد کر کے ملزمان کوجیل بھیج دیا۔ چند روزپیشتر گھوٹکی کے رہائشی، ریاض احمد کو شکار پور کے علاقے سے اغوا کیاگیا۔ پولیس نے کھوجیوں کے ذریعے اس کا سراغ لگا کر بغیر تاوان کی ادائیگی کے، اسےکچے کے علاقے سے بازیاب کرایا۔
چند ماہ کے مختصر عرصےکے دوران پولیس کو امن و امان کی مجموعی صورت حال پر قابو پانے میں نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ اس دوران ڈاکوؤں کے ساتھ 18 پولیس مقابلے ہوئے اور پولیس کی جانب سے 57 مقامات پر مارے گئے چھاپوں کے دوران بدنام زمانہ ڈاکو احمد عرف حمدو سندرانی ، جتوئی سندرانی ، عبداللہ شر سمیت 25 ڈاکو گرفتار کئے گئے۔ مقابلے میں 2 ڈاکوؤں کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا جب کہ 250 اشتہاری ملزمان برکت چاچڑ ، گل حسن چاچڑ ، غلام رسول ، حشمت کوش ، بہرام ، صاحب ڈنو م، بخش پتافی ، خداداد م، جان محمد چاچڑ سمیت 655 روپوش ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے 6 ہینڈگرنیڈ، 2 ، راکٹ لانچر 1 ، اینٹی ائیرگرافٹ گن 3 ، ہیوی مشین گن 2 ، جی تھری رائفل 1 ، کلاشنکوف،35 ، پستول 254، شاٹ گن 61 ، ریوالور 10 ، رائفل 26، گولیاں 33525 ، کارتوس 1666 رائفلیں 38 پستول برآمد ہوئے۔ مذکورہ اسلحہ دہشت گردی کی بڑی کارروائیوں کے لیے ذخیرہ کیا گیا تھا، جسے پولیس کے بروقت اقدام نے ناکام بنا کر ضلع گھوٹکی کو تباہی سے بچا لیا۔حالیہ دنوں میں منشیات کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کیا گیا اور مختلف علاقوں میںمنشیاتٰ کے اڈوں پر چھاپے مار کربھاری مقدار میں چرس ، افیون ، بھنگ، ہیروئن اور شراب برآمد کی گئی۔ ان اڈوں سے ریاض پتافی ، منیر میرانی ، اعجاز شر ، اختیار شر گل حسن میرانی سمیت 38 ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف 35 مقدمات درج کیے گئے۔پولیس نے موٹرسائیکل چوروں کے ایک بڑے گروہ کو بھی گرفتار کیا۔موٹر سائیکل چوروں سے 9موٹرسائیکلیں برآمد کر کے عمیر ملک ، ممتاز کھوکھر کو گرفتار کر لیا جن کے قبضے سے ماسٹر بھی برآمد ہوئی۔ بعد ازاں بازیاب ہونے والی موٹر سائیکلیں متعلقہ مالکان کو واپس کی گئیں۔
ایک اور کارروائی میںکچوبنڈی سے پولیس نے چوری کر کے چھپایا گیا ٹریکٹر برآمد کر کے ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کی جانب سے اوباڑو، ڈہرکی ، میرپورماتھیلو ، خانپور مہر ، گھوٹکی ، سہانجنو ، کھینجو سمیت مختلف علاقوں میں ٹارگیٹیڈ سرچ آپریشن جاری ہے جب کہ بدعنوانی اور غفلت برتنے کی شکایات پر 3 ایس ایچ اوز ،متعدد ہیڈمحررو پولیس اہلکاروں کو معطل کر کے پولیس لائن بھیج دیا گیا ہے۔سپریم کورٹ کے حکم پر آئی جی سندھ نے بااثر افراد کی سیکورٹی پرمامور 280 اہلکارو ں کو ہٹا کر پولیس لائن طلب کرلیا ہے۔
جہاں پولیس اقدامات سے گھوٹکی ضلع میں امن و امان صورت حال میں بہتر ی آئی ہے، وہیں اوباڑوتحصیل کے علاقےملک کالونی میں چوری ، نقب زنی و قفل زنی کی بڑھتی ہوئی وارداتوںکی وجہ سےعلاقے کے مکین پریشانیوں کا شکار ہیں۔ایک ہی ہفتےمیں کریانہ سمیت دیگر دوکانوںکے تالے توڑ کرتمام قیمتی سامان چوری کرلیا گیا۔ پولیس حکام سے رجوع کرنے کے باوجودچوری کی وارداتوںکی روک تھام کے لیے پولیس کی جانب سےکوئی اقدام نہ ہونے کی وجہ سے علاقہ مکین راتوں کو جاگ کر پہرہ دینے پر مجبور ہیں۔ ملک کالونی کی سول سوسائٹی کے ارکان نے پولیس حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقے میں پولیس چوکی قائم کی جائے اور یہاں رات کے وقت پولیس کا گشت یقینی بنایا جائے ورنہ علاقے میںکسی بھی وقت کوئی ناخوش گوار واقعہ رونما ہوسکتا ہے۔