• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
رینجرز اہل کار نشانے پر

اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ شہر میں سکیورٹی اداروں کی دوررس حکمت عملی اور دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے ۔تاہم اسٹریٹ کرائمزاور دن دہاڑے ڈکیتی کی وارداتوں اور مزاحمت پرمعصوم شہریوںکے قتل اور زخمی ہونے کا سلسلہ تاحال نہ رک سکا، رمضان المبارک جیسے مقدس ماہ میں لوٹ مار کی وارداتوں میں خوف ناک حد تک تیزی آگئی ہے۔شہر کا کوئی علاقہ ڈاکوؤں اور را ہ زنوں کی کارروائیوں سےسے محفوظ نہیں ہے ، جب کہ پولیس کا وارداتوں کے دوران دور دور تک پتہ نہیں ہوتا۔ پولیس حکام کی ڈکیتی ، لوٹ مار اور راہ زنی کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر خاموشی سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے۔

گزشتہ چند ہفتے سے کراچی میں امن و امان کی صورت حال بھی تشویش کن رخ اختیار کرگئی ہے۔آپریشن ضرب عصب اور ردالفساد کے بعدکراچی کی صورت حال میں جو بہتری آئی تھی، وہ ایک مرتبہ پھر ابتری کی طرف گامزن ہے۔شہر کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کا نیٹ ورک دوبارہ فعال ہوگیا ہے اور امن دشمن عناصر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل کاروں کو نشانہ بنارہے ہیں۔ رینجرز ایک مرتبہ پھر دہشت گردوں کے نشانے پرہے۔رواں ماہ کے دوران رینجرز اہلکاروں پرشر پسندعناصرنے دوسراحملہ کر کےقانون کی عمل داری کو چیلنج کر نے کی کوشش کی ہے ۔بدھ کی شب رینجرز نےدہشت گردوںکی موجودگی کی اطلاع پر کورنگی الیاس گوٹھ میںچھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے مکان کا محاصرہ کیا ۔ اس دوران رینجرز اہلکاروں پر مسلح دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کردیا گیا جس کے نتیجے میں تین اہلکار زخمی ہوگئے ۔ واقعے کے بعد رینجرز کی مزید نفری طلب کرلی گئی اور زخمی اہلکاروں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔بعدازاں حولدار الیاس زخموں کی تاب نہ لاکر جاں بحق ہو گیا جب کہ دیگر دوزخمی اہلکاروں ابراہیم اور امیر کو سی ایم ایچ ملیر میں منتقل کردیا گیا جہاں وہ زیر علاج ہیں۔

رینجرز اہل کار نشانے پر

پاکستان رینجرز سندھ کے ترجمان کے مطابق 51-C کورنگی کےعلاقے الیاس گوٹھ میں پاکستان رینجرز سندھ نے ٹارگٹ کلر شفیق کالااور ساتھیوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر کارروائی کی ۔ملزمان نے رینجرزکی ریکی پارٹی کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کر دی ۔ فائرنگ کے تبادلے میں ایک رینجرز اہل کار، حوالدار الیاس شہید جبکہ سپاہی براہیم اور سپاہی امیرزخمی ہوگئے ۔رینجرز کی جوابی کارروائی کے دوران ٹارگٹ کلر شفیق کالا اور اس کے ساتھی علیم الدین سمیت پانچ افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ رینجرز اہلکاروں پر فائرنگ کرنے والا ایک اور ملزم شہباز عرف اسامہ جو رینجر کی جوابی فائرنگ سے زخمی ہوگیا تھا،اسے جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔ رینجرز نے اسے اسپتال سے گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیاہے۔

یہ بات بھی قابل غور ہے آئندہ ماہ عام انتخابات کے انعقاد کا اعلان بھی ہو چکا ہے ،اور اگر ابھی سے دہشت گردوںکا خاتمہ نہیں کیا گیا تو وہ کوئی بڑی کارروائی کر کے شہر میں امن و امان کی صورت حال کو مکدر کرسکتے ہیں اور عوام میں خوف وہراس پھیلا کر آزادانہ و منصفانہ انتخابات کو سبوتاژکرسکتے ہیں، اس صورت حال کے تدارک کے لیے دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کےایسے مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے، جن سےان کے خفیہ ٹھکانوں کا سراغ لگا کر ان کے نیٹ ورک کا خاتمہ کیا جائے۔

آئی جی سندھ پولیس کےمحکمہ میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف سزاو جزاکے عمل درآمدپر کار بند ہیں ،جہاں انھوں نے اعلی کارکردگی دکھانے والے افسران اور اہل کاروں کے لئے نقد انعامات کا اعلان کیا ہے،تو دوسری جانب جرائم پیشہ ریکارڈ کے حامل افسران کے خلاف بھر پور تادیبی کارروائی کا ارادہ بھی رکھتے ہیں ۔ اس سلسلے میں ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر نے ایک تحریری حکم نامے میں جرائم پیشہ ریکارڈ کے حامل کراچی پولیس کے 60 سے زائدتھانیداروں کا ریکارڈ طلب کیا ہے اورسروس ریکارڈپروفارما بھر کے سی پی او آفس میں متعلقہ برانچ میں جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ ریکارڈ اعلی عدلیہ میںجمع کرایا جائے گا۔ جن تھانیداروں کو ریکارڈ جمع کرانے کے احکامات جاری کے گئے ہیں ، ان میں محمود آبادکے ایس ایچ او فلک شیر،ایس ایچ او سولجر بازار رافع تنولی ،ایس ایچ او بریگیڈ شوکت اعوان ،ایس ایچ اوجمشید کوارٹر شمشاد حسین چاچڑ، ایس ایچ او پی آئی بی کالونی ریاض بھٹو ،ایس ایچ او بہادر آباد گنور مہر ،ایس ایچ او نیوٹاؤن حکمت اللہ،ایس ایچ او عزیز بھٹی ہمایوں احمد ، ایس ایچ اوگلشن اقبال صفدر مشوانی ، ایس ایچ او مبینہ ٹاون سعید غنی ،ایس ایچ او شارع فیصل علی حسن ، ایس ایچ اوکھوکھراپارکالونی فرزند شیخ ، ایس ایچ او ماڈل کالونی تحسین بیگ ، ایس ایچ او شاہ فیصل کالونی ملک اسحاق ، ایس ایچ او کورنگی عنایت اللہ مروت ، ایس ایچ او لانڈھی سرور کمانڈو ، ایس ایچ او سکھن جاوید جلبانی، ایس ایچ او شرافی گوٹھ ارشد اعوان، سابق ایس ایچ او ابراہیم حیدری جہانگیر مہر ، ایس ایچ او اسٹیل ٹاؤن زبیر نواز ،ایس ایچ او بن قاسم حاکم علی ، ایس ایچ او ملیر سٹی عرض محمد خاصخیلی، ایس ایچ او قائد آباد جان محمد احمدانی، سابق ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن غفار شاہ، ایس ایچ او گلشن معمار چوہدری امانت، ایس ایچ او سائٹ سپرہائی وے ملک مظہر اعوان، ایس ایچ او میمن گوٹھ جمال لغاری ، ایس ایچ او ایئر پورٹ کلیم موسیٰ ، ایس ایچ او ملیر کینٹ فیصل ملک ، ایس ایچ او فرئیررانا لطیف، ایس ایچ او آرام باغ عابد سومرو، ایس ایچ او آرٹلری میدان سلمان وحید، ایس ایچ او سول لائن وقار تنولی ، ایس ایچ او صدر شبیر حیدر، ایس ایچ او پریڈی لیاقت خان ، ایس ایچ او درخشاں اورنگ زیب خٹک ، ایس ایچ او بوٹ بیسن نصیر تنولی ، سابق ایس ایچ اوسلیم اعوان ، ایس ایچ او ساحل، شعیب الرحمان ، ایس ایچ او گذری چوہدری لطیف، ایس ایچ او گارڈن غلام نبی آفریدی ، ایس ایچ او نبی بخش ملک عادل ، ایس ایچ او عید گاہ ندیم حیدر، ایس ایچ او رسالہ لطیف الرحمن ، ایس ایچ او نیپئر اعظم خان، ایس ایچ او سٹی کورٹ عظیم بیگ ، ایس ایچ او میٹھادر نثار اعوان ، ایس ایچ او کھارادر شارق احمد صدیقی، ایس ایچ او کلری عبدالغفار، ایس ایچ او اورنگی صابر خٹک، ایس ایچ او پاکستان بازار فہد حسن ، ایس ایچ او سرجانی شکیل شیروانی، ایس ایچ او بلدیہ چوہدری اسلم ، ایس ایچ او سر سید جاوید سکندر ، ایس ایچ او فیڈرل بی انڈسٹریل ایریا ساجد جاوید، ایس ایچ او گبول ٹاؤن حسیب اللہ شیخ، ایس ایچ او نیو کراچی صنعتی ایریا عدیل احمد ، ایس ایچ او خواجہ اجمیر نگری رائوظہیر ، ایس ایچ او نیوکراچی ایاز بروہی، سابق ایس ایچ او شاہراہ نور جہاں زبیر گھمن ، ایس ایچ او تیموریہ آصف منور، ایس ایچ او نارتھ ناظم آباد خالد رفیق ، ایس ایچ او پاپوش نگر طارق کامران، ایس ایچ او حیدری راجہ ذولفقار حیدر ، ایس ایچ او بلال کالونی الیاس شاہ اور ایس ایچ او سپر مارکیٹ سید عدیل رضا شامل ہیں۔، پولیس ذرائع کے مطابق ماضی میںمحکمے میںجو کالی بھیڑیں تھیں ان کا نام اس لسٹ میں شامل ہی نہیں کیا ہے۔ پولیس کے متعدد تھانیداروں کا کریمنل ریکارڈ ہی نہیں ان کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔

محکمہ پولیس میں ایک خوش گوار تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے ،ڈی آئی جی ویسٹ عامر فاروقی نے رمضان المبارک کے آغاز سے ویسٹ زون کے تمام تھانیداروں کو شہریوں اور اہلکاروں کے لئے روزہ افطار کرانے کی مثبت روایت قائم کی ہے اور ویسٹ زون کے ماتحت تمام تھانوں کے انچارجوں نے افطاری کے انتظامات کر کے مذہبی رواداری قائم کی جس کے لیے اڈی آئی جی ویسٹ کی کاوش لائق صد تحسین ہیں۔

تازہ ترین
تازہ ترین