• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اصغرخان کیس، نوازشریف اور سراج الحق نے رقم لینے کی تردید کردی، جواب سپریم کورٹ میں جمع

اصغرخان کیس، نوازشریف اور سراج الحق نے رقم لینے کی تردید کردی، جواب سپریم کورٹ میں جمع

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ میں زیر سماعت ’’اصغر خان ‘‘کیس میں سابق وزیراعظم میاں نوازشریف اور سراج الحق نے آئی ایس آئی یا کسی شخصیت سے رقم لینے کی تردید کر دی ہے۔ دونوں رہنمائوں نےالگ الگ جوابات سپریم کورٹ میں جمع کرا دیئے۔ نوازشریف نے اپنے وکیل کی جانب سے داخل کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ میں نے نہ ہی میرے نمائندے نے اسد درانی یایونس حبیب سے رقم بصورت عطیات لی ، ایف آئی اے میں بھی بیان دے چکا ،جبکہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ 2007ءسےرضاکارانہ عدالتی کارروائی کا حصہ ہیں، الزامات غلط ہونے سے متعلق بیان حلفی بھی دیا،کسی بھی تفتیش میں شمولیت کیلئے تیار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق عدالت عظمیٰ میں زیر سماعت ’’اصغر خان ‘‘کیس میں سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے اپنا جواب جمع کراتے ہوئے 1990ء میں ملک کا سیاسی منظر نامہ تبدیل کرنے کیلئے عام انتخابات سے قبل ’’اسلامی جمہوری اتحاد ‘‘کے قیام کیلئے آئی ایس آئی کے اس وقت کے سربراہ اسد درانی یا کسی اور شخصیت سے کسی بھی قسم کی رقوم بطور عطیہ وصول کرنے کے الزام کی تردید کی ہے۔ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ہفتہ کے روز میاں نوازشریف نے اپنے وکیل محمد اقبال دُگل کے ذریعے 4صفحات پر مشتمل جمع کروائے گئے جواب میں آئی ایس آئی کے سابق ڈائریکٹر جنرل اسد درانی اور حبیب بینک کے چیف ایگزیکٹو یونس حبیب سے تین اقساط میں مجموعی طور پر 95 لاکھ روپے لینے کے الزام کی مکمل تردید کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ میں نے اور نہ ہی میرے کسی نمائندے نے الیکشن 1990 میں آئی ایس آئی کے ڈی جی اسد درانی سے 35 لاکھ روپے یا یونس حبیب دو الگ الگ اقساط میں 35 لاکھ روپے یا 25لاکھ روپے کے عطیات لئے ہیں۔

تازہ ترین