• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رمضان کے بعد بھی سگریٹ نوشی سے کریں پرہیز

رمضان کے بعد بھی سگریٹ نوشی سے کریں پرہیز

رمضان المبارک کا روح پرور مہینہ اختتام کی جانب گامزن ہے۔ایک طرف مسلمان اس مہینے کی رحمتوں اور برکتوں سے فیضیاب ہوئے تو دوسری جانب پورے رمضان سحروافظار کی رونقیں بھی اپنے عروج پر رہیں۔ تاہم روزے داروں میں ایسے افرادبھی شامل ہوتے ہیںجو تمباکونوشی کے عادی ہیں۔جیسے جیسے افطار کا وقت قریب آتا ہے انھیں سگریٹ پینے کی طلب ستانے لگتی ہے۔

ان کا بس نہیں چلتا کہ کیسے روزہ کھلے اور وہ فوراً سگریٹ کے کش لگائیں۔مگر کچھ ایسے افراد بھی ہیں جو سگریٹ نوشی سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں اور رمضان میں انھوں نے کافی حد تک اپنے آپ پر کنڑول کیا ہے۔سگریٹ نوشی دل کی بیماریوں کے علاوہ جسمانی جھٹکوں اور ہاتھ پاؤں میں رعشے کا باعث بھی بن سکتی ہے اور اس سے فوری موت واقع ہونے کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

سگریٹ کے نقصانات

یوں تو سگریٹ نوشی کے خطرات کو دیکھتے ہوئے اس کا استعمال کم کردینے بلکہ سرے سے چھوڑ دینے میں ہی عافیت ہے۔ماہرین کے مطابق ایک سگریٹ انسان کی عمر آٹھ منٹ تک کم کر دیتا ہے کیونکہ اس میں چار ہزار سے زائد نقصان دہ اجزاء موجود ہوتے ہیں۔ تمباکو نوشی سے انسان کو دل، پھیپھڑے، سانس، نظام ہضم، پیشاب، معدہ، جگر اور منہ کی بہت سی مہلک بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق سگریٹ میں 700 سے زائد زہریلے جراثیم پھیپھڑوں کو نقصان پہنچانے کے ساتھ چہرے کی جلد کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں اور یہ چہرے کی خوبصورتی کو متاثر کرتے ہیں۔ سگریٹ میں نیکوٹین پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے جلد میں سوزش بڑھ جاتی ہے اور اس کی وجہ سے چہرے پرکیل مہاسے نکل آتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ نیکوٹین کا زہریلا اثر ایچ پی وائرس کو بڑھاتا ہے جس کے نتیجے میں کینسر اور مسے کے امراض پیدا ہوتے ہیں۔

سگریٹ نوشی ترک کرنےکی تجاویز

رمضان المبارک میں آپ کو سگریٹ نوشی ترک کرنے کا اچھا موقع ملاکیونکہ روزے دار15 گھنٹے کا روزہ رکھتے ہیں اور اس دوران سگریٹ نوشی سے بھی پرہیز کرتے ہیں۔ اس طرح روزے دار کی طبیعت میں نظم و ضبط بھی پیدا ہوجاتا ہے اوربرداشت بھی۔ اگرسگریٹ نوشی کے شوقین افراد تھوڑی محنت کر یں تو اس عادت سے کلی طور پر چھٹکارا پاسکتے ہیں۔ مندرجہ ذیل چند باتوں کا دھیان رکھنا بھی سگریٹ نوشی ترک کرنے میںمددگارثابت ہوسکتا ہے۔

۱۔ مراقبے کی مشق سے تمباکونوشی کی عادت ترک کرنا آسان ہوجاتا ہے۔

۲۔ ورزش کے دوران نکوٹین کی طلب میں کمی آجاتی ہے ۔

۳۔ تمباکونوشی کی کشش اس وقت دم توڑ جاتی ہے جب ہمارا دماغ اس کا تعلق بدبوسے جوڑ دیتاہے۔

۴۔ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال تمباکونوشی سے پاک زندگی گزارنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

۵۔ پرجوش سرگرمیوں کا حصہ بنیں اور نئے مشاغل اپنائیں۔

۶۔ سب سے اہم یہ ہے کہ سگریٹ کے بارے میں سوچنے سے گریز کریں۔

سگریٹ نوشی ترک کرنے کے فوائد

ہمارے جسم کی ساخت ایسی ہے کہ اس میں قدرتی طور پر زخم مندمل ہوجاتے ہیں۔ خاص کر ہمارے دل، جگر اور خون کی رگوں میں یہ خاصیت پائی جاتی ہے کہ وہ موقع پاتے ہی خود کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کرلیتی ہیں۔جب آپ سگریٹ نوشی ترک کردیتے ہیں توجسم فوراً ہی پہلے کی طرح کام کرنا شروع کردیتاہے۔ خاص کر جب آپ متواتر صبح غذائیت سے بھرپور خوراک لیں گے اور جسم کو چست و متحرک رکھیں گے تو جگر اور دل اپناکام صحیح طرح کرنا شروع کردیں گے جیسا ایک عام اور صحت مند جسم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ہارٹ اٹیک، اسٹروک اور سرطان ہونے کا خدشہ بھی کم ہوجاتا ہے۔ اس لیے موذی اثرات سے بچنے کے لیے سگریٹ نوشی کو ترک کر دینا چاہیے۔

تازہ ترین