راولپنڈی (اپنے نامہ نگار سے ) راولپنڈی شہر اور کینٹ کے مکینوں کو پانی کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، کینٹ کی بعض آبادیوں میں 6روز سے پانی نہیں آیا، عیدالفطر پر بھی شہریوں کو پانی کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، واسا اور کینٹ انتظامیہ نے عیدالفطر کے موقع پر پانی سے متعلقہ افسران اور عملہ کی چھٹیاں منسوخ کردی ہیں۔ کیا اس دوران صارفین کو پانی کا حصول ممکن ہو سکے یا پھر وہ عید پر پانی کے حصول کیلئے مارے مارے پھرتے رہیں گے ۔ کینٹ اور واسا کے حکام کا ایک ہی مؤقف ہے کہ پیچھے پانی نہیں اور زیر زمین پانی کی سطح بھی آئے روز نیچے گر رہی ہے اور ٹیوب ویل بھی کام چھوڑتے چلے جا رہے ہیں ۔چیئرمین واسا ضیاء اللہ شاہ بھی کئی بار اس چیز کا برملا اظہار کر چکے ہیں کہ اگلے دو سالوں کے دوران واسا کے تمام ٹیوب ویل کام چھوڑ دینگے ، یہ ساری باتیں تو کہی جا رہی ہیں مگر شہریوں کو پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے مستقل منصوبہ بندی کسی بھی سطح پر نہیں ہو رہی ہے اگر یہی صورتحال رہی تو آنے والے سالوں میں راولپنڈی میں پانی کا حصول ناممکن ہو جائے گا ، پشاور روڈ لین فور کے مکینوں کا کہنا ہے کہ ان کے محلے میں کینٹ کی طرف سے پچھلے چھ روز سے پانی نہیں آیا ، عیدالفطر پر پرائیویٹ ٹینکر والے بھی چھٹیوں پر جا چکے ہیں اگر کوئی اکا دکا موجود بھی ہے تو تین ہزا روپے دینے کے باوجود بھی پانی نہیں مل رہا ہے ، کینٹ بورڈ کے متعلقہ شکایات سیل پر پانی کی شکایت کرانے کے باوجود ایک ایک ہفتہ ٹینکر نہیں بھجوایا جاتا، شہر کے ایریاز ڈھوک منگٹال اور ڈھوک حسو کے مکینوں کو پانی کے حصول میں بہت زیادہ مشکلات ہیں، ان ایریاز میں پانی خانپور ڈیم سے فراہم کیا جاتا ہے، وہاں سے کٹ لگ جانے کے باعث اس آبادی کے مکینوں کو پانی کی فراہمی مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہوتی جا رہی ہے۔