• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احسن اقبال توہین عدالت کیس، کوئی ایک منصوبہ بتادیں جس پر کرپشن کاالزام نہ ہو، لاہور ہائیکورٹ

لاہور(نمائندہ جنگ) لاہور ہائیکورٹ نے احسن اقبال توہین عدالت کیس میں ریمارکس دیئے کہ کوئی ایک منصوبہ بتا دیں جس پر کرپشن کا الزام نہ ہو، کیا احتساب ہونا ظلم ہے،فل بنچ نے سابق وفاقی وزیر کیخلاف توہین عدالت کیلئے درخواست پر سماعت عام انتخابات تک ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کر تے ہوئے 29 جون تک تحریری جواب داخل کروا نے کا حکم دیدیا، فل بنچ کا کہنا ہے کہ ٹوکے پر ٹوکے مارے جارہے ہیں اور کوئی پوچھے نا۔ احسن اقبال نے وا ضح کیا کہ ان کی تقریر کا 70فیصد حصہ ہم آہنگی پر مشتمل تھا وہ قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں اور ان کے ذہن میں توہین عدالت کا وہم و گمان تک نہیں تھا۔ جسٹس مظاہر علی اکبر کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے احسن اقبال کے خلاف عدلیہ مخالف تقریر پر کارروائی کے لیے عدلیہ مخالف تقریر کی ویڈیو دوبا رہ عدالت میں چلائی گئی، فل بنچ نے واضح کیا کہ وہ کسی کی پابند نہیں وہ وہیں جواب دہ ہیں جہاں سب نے جانا ہے، جسٹس عاطر محمود نے نشاندہی کی کہ نرمی دکھائی گئی جس کی وجہ سے یہ رویہ اپنایا گیا۔ سماعت کے دوران فل بنچ نے احسن اقبال کو باور کروایا کہ یہ بات نہ کریں کہ پاکستان آ کر انہوں نے احسان کیا بلکہ پاکستان نے ان پر احسان کیا، پاکستان کے بغیر کسی کی کوئی حیثیت نہیں، بنچ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ سابق وزیر اعلی ٰپنجاب کی بیرون ملک سڑک پار کرنے کی ویڈیو سب نے دیکھی ہے، یہاں آکر پھر سب کچھ بدل جاتا ہے ،کیا اسمبلی میں کوئی قرار داد منظور ہوئی تھی کہ آپ پاکستان واپس آئیں۔ احسن اقبال نے وا ضح کیا کہ ان کی تقریر کا 70فیصد حصہ ہم آہنگی پر مشتمل تھا وہ قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں اور انکے ذہن میں توہین عدالت کا وہم و گمان تک نہیں تھا۔ بنچ نے سابق وفاقی وزیر سے استفسار کیا کہ کیا وہ ایسا موقع تھا جہاں پر چیف جسٹس پاکستان کے بارے میں بات کی جاتی؟ احسن اقبال کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے استدعا کی کہ انکے موکل نے کاغذات نامزدگی جمع کروا دی ہے انکے مخالف الیکشن مہم چلا رہے ہیں اور وہ پیشیاں بھگت رہے ہیں لہٰذا اس معاملے کو درگزر کیا جائے۔ بنچ نے و اضح کیا کہ جو بیانیہ پیش کیا گیا ہے اس سے متعلق پوچھنا کوئی گناہ تو نہیں ہے، ججز کے کنڈکٹ کے بارے میں تو اسمبلی کے اندر بھی بات نہیں کی جا سکتی، اگر احسن اقبال کو حاضری سے استثنیٰ چاہیے تو اس پر غور کیا جا سکتا ہے۔ بنچ نے افسوس کا اظہار کیا کہ تقریر میں ایسی بات کرنا غیر ملکیوں کے سامنے ملک کو ایکسپوز کرنے کے مترادف ہے ،کیا یہ قوم کے ساتھ زیادتی نہیں۔
تازہ ترین