ایک زمانہ تھا کہ جاپان میں مسلمان ایک یا دوکمروںکا مکان کرایے پر لے کر بطور مسجد نماز پڑھا کرتے تھے،رفتہ رفتہ مسلمانوں کی تعداد بڑھنے کے بعد انہوں نے عمارتیں یا زمین خرید کر مساجدبنائیں۔ ان میں سے کئی مساجد میں مدارس بھی قائم ہوئے ۔آگے چل کر کچھ تنظیموں نے اسکول بھی قائم کئے۔ اللہ تعالیٰ کے بندوں نے دین اسلام کے فروغ کے لئے اپنی محنت کی کمائی سے دل کھول کر عطیات دیئے۔ اللہ ان کے عطیات قبول فرمائے اور انہیں اجر عطا کرے۔ دوسری طرف یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ بڑی بڑی چھ منزلہ عمارتیں بند پڑی ہیں یا کبھی کبھار کھلتی ہیں ان میں سے کئی کھنڈر ہور ہی ہیں ۔ تنظیموں پر عروج وزوال آتا رہتا ہے ۔اللہ کی مرضی اب حال ہی میں رئیس صدیقی تودا مسجد پروجیکٹ اور عقیل صدیقی کا اوتسوکا مسجد پروجیکٹ سامنے آیا ہے ۔یہ دونوں پروجیکٹ نہایت وسیع ہیں اور ان کے لئے کئی بلین درکار ہیں ۔ان دونوں پرجیکٹس میں ہی اسکول، مسجد، مسافرخانہ، خواتین،بچوں اور ضعیفوں کا خیال رکھا گیا ہے ۔ان میں کلینک اور طعام خانہ وغیرہ بھی ہوگا۔دونوںاداروں کی طرف سے عطیات کی اپیل بار بار شائع ہو رہی ہیں۔جاپان سے باہر کے ممالک میں چندے جمع کرنے کے پروگرام میں دونوں تنظیموں کی کامیابی کی دعا کے ساتھ ایک مشورہ ہے کہ ان دونوں حضرات کو چاہئے کہ آپس میں مل بیٹھیں اور پہلے ایک پروجیکٹ کو مکمل کرلیں پھر دوسرے کی طرف آئیں ۔ورنہ دونوں منصوبے ہی تاخیر کا شکار ہوسکتے ہیں ۔متحدہ کوشش سے کام پورا ہوگا۔ چونکہ کمیٹی تقسیم ہے اور مسلمانوں کا کوئی متحد ادارہ نہیں ہے اس لئے یہ کام دونوں رہنما حضرات کو خود کرنا ہوگا اور ایک اچھی مثال قائم کرنا ہوگی۔ہماری نظر میں دونوں حضرات ہی مخلص ہیں اور تجربہ کار ہیں۔ کاش باہمی تعاون سے کام لیں ۔اس کام میں کمیونٹی کو بھی دونوں حضرات سے بھرپور تعاون کرنا چاہئے۔
اسلامک ٹرسٹ جاپان کے سربراہ عقیل صدیقی نے جاپان میں مقیم مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسے دوستوں کی فہرست بنائیں جو ان کے پروجیکٹ کاسٹ کا پچیس فیصد جلد از جلد مکمل کرنے کی خواہش رکھتے ہوں۔ دوران ماہ رمضان ان کی ٹیم مساجد کا دورہ کرے گی۔جاپان میں مقیم سینئر پاکستانی اور اسلامک سوسائٹی جاپان کے سربراہ اور تھودا مدینہ مسجد کے خطیب وامام رئیس صدیقی نے تھودا مدینہ مسجد سے متصل ایک پلاٹ کی خریداری کے لئے عطیاتی مہم کا آغاز کیاہے۔ رئیس صدیقی نے کراچی سے تشریف لائے ہوئے حافظ محمد حار ث کے ساتھ مقامی آن لائن اخبار کے چیف ایڈیٹر ناصر ناکاگاوا ،محمد انیس اور رانا عامرسے ملاقات کی ۔اس موقعے پر رئیس صدیقی نے کہا کہ وہ تھودا مدینہ مسجد سے متصل ایک عمارت کی خریداری کے سلسلے میں جاپان میں مقیم مسلم کمیونٹی سے اپیل کرتے ہیںکہ اس سلسلے میں عطیات دیئے جائیں تاکہ جلد ازجلد وہ عمارت بھی مدینہ مسجد کی ملکیت میں آسکے ،اس سلسلے میں انھوں نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس عمارت کی کُل قیمت ساڑھے آٹھ کروڑ ین ہے ،جس کی پیشگی قسط مبلغ بیس لاکھ ین ادا کی جاچکی ہےاور پاکستان اور دیگر ممالک سے اس سلسلے میں تقریباً چار کروڑ ین کی رقم بھی جمع کی جاچکی ہے، تاہم اس وقت ان کے پاس تقریباً پچاس لاکھ ین کے لگ بھگ نقد رقم بھی موجود ہے اور بقیہ رقم جو تقریباً چار کروڑ ین بنتی ہے اس سلسلے میں وہ جاپان میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے ہر فرد سے ملتمس ہیں کہ وہ اپنی بساط کے مطابق اس کار خیر میں حصہ ڈالیں اور اس کی خریداری کو حتمی شکل دینے میں ان کے ساتھ تعاون کریں۔ رئیس صدیقی کا کہنا ہے کہ اس عمارت کی خریداری کا مقصد جاپان میں ایک اسلامک اسکول، یونیورسٹی،رفاعی ادارہ، مفلس اور بے گھر لوگوں کے لئے قیام گاہ اور جاپان میں مستقبل کے اسلامی مجاہدوں کو اسلامی تعلیمات دیناہے۔