سکھر (بیورو رپورٹ) سکھرشہر میں پولیس کی جانب سے نشہ آور اشیا گٹکا اور پان پراگ کے خلاف کی جانے والی کارروائیاں ختم ہونے کے باعث ایک مرتبہ پھر سکھر شہر کی گنجان آباد علاقے نشتر روڈ، چمٹہ گلی، ریشم گلی، گھنٹہ گھر چوک، لیاقت چوک،بیراج روڈ سمیت دیگر علاقوں میں ہولسیل دکانوں پر لاکھوں روپے مالیت کا نشہ آور گٹکا، پان پراگ، سٹی ، ون ٹو ون سمیت دیگر اشیاء کی نقل و حمل شروع ہوگئی، ایس ایس پی امجد احمد شیخ کی سربراہی میں سکھر ضلع میں بھرپور آپریشن کے بعد نشہ آور مصنوعات کی فروخت کا قلع قمع کیا گیا تھا ،جس کے باعث ہولسیل منڈی اور عام دکانوں پر نشہ آور مصنوعات ، پان پراگ ، گٹکے، سٹی ، ون ٹو ون، سمیت دیگر اشیاء کی خرید وفروخت بڑی حد تک بند کرادی گئی تھی اور برآمد کی جانے والی نشہ آور مصنوعات کو نذر آتش کیا گیا تھا تاہم گذشتہ چند روز سے سکھر شہر کے مختلف علاقوں میں ایک مرتبہ یہ گھناؤنا دھندہ شروع کردیا گیا ہے، خاص طور پر ہولسیل مارکیٹ ، نشتر روڈ، ریشم گلی، چمٹہ گلی، گھنٹہ گھر، بیراج روڈ پر روزانہ لاکھوں روپے مالیت کی نشہ آور مصنوعات لائی جاتی ہیں جہاں سے سکھر شہر سمیت ضلع بھر کے تمام علاقوں اور دیگر اضلاع میں بھجوائی جاتی ہیں، نشتر روڈ، گھنٹہ گھر اور بیراج روڈ پر ہولسیل کے کاروبار کرنے والے لوگوں کو روزانہ کی بنیاد پر گاڑیوں میں لاکھوں روپے مالیت کا اسمگل شدہ گٹکا اور پان پراگ لایا جاتا ہے اور پان پراگ فروخت کرنے والے اسمگلر اطمینان سے یہ غیر قانونی اشیاء دوکانداروں تک پہنچاتے ہیں۔سکھر نشتر روڈ، بیراج روڈ، گھنٹہ گھر سے نشہ آور ان مصنوعات کے ہولسیل ڈیلر لاکھوں روپے مالیت کا یہ غیر قانونی سامان بالائی سندھ کے مختلف اضلاع گھوٹکی، خیرپور، شکارپور،جیکب آباد سمیت دیگر اضلاع میں بھجواتے ہیں،جبکہ پرانا سکھر، شمس آباد، نیوپنڈ، نصرت کالونی سمیت دیگر علاقوں میں لوگ گھروں میں نشہ آور مضر صحت گٹکا تیار کر کے شہر کے مختلف علاقوں میں فروخت کررہے ہیں اور گھروں میں تیار ہونے والے گٹکے کی بڑی منڈی پان منڈی، شمس آباد، پرانا سکھر ہے، جہاں پر گھروں میں تیار کئے جانے والے اس نشہ آور گٹکے کے ہولسیل ڈیلر یہ دھندہ کررہے ہیں اور مذکورہ ڈیلر کا متعلقہ تھانہ بی اور اے سیکشن میں اچھا اثر رسوخ بتایاجاتا ہے، پولیس خاص طور پر متعلقہ تھانہ پولیس سمیت دیگر متعلقہ اداروں کی جانب سے مکمل طور پر چشم پوشی اختیار کی گئی ہے، سکھر کی گنجان آبادی نشتر روڈ سے ملحقہ گلیوں میں الصبح کے وقت مال بردار گاڑیوں کے ذریعے بھاری مقدار میں یہ ممنوعہ مصنوعات یہاں لائی جاتی ہیں، جہاں سے یہ نشہ آور گٹکے سکھر شہر کے تمام علاقوں اور بالائی سندھ کے دیگر اضلاع میں فروخت کیلئے بھیجے جاتے ہیں، سکھر شہر میں جنرل اسٹور، پان ،سگریٹ اور دیگر اسٹال پر یہ نشہ آور مصنوعات کھلے عام فروخت کی جارہی ہیں، گھنٹہ گھر چوک، نشتر روڈ، ریشم گلی ، مارچ بازار، ڈھک روڈ، بیراج روڈ پر یہ ممنوعہ اشیاء ہولسیل میں فروخت کی جاتی ہیں جبکہ میانی روڈ، لیاقت چوک، جناح چوک، پرانا سکھر، نواں گوٹھ، نیوپنڈ، اسٹیشن روڈ ، نصرت کالونی نمبر چار سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں پرچون میں کھلے عام فروخت کی جارہی ہیں، سیاسی، سماجی، تجارتی، عوامی، مذہبی حلقوں نے ڈی آئی جی سکھر اور ایس ایس پی سکھر سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ان نشہ آور مصنوعات کی فروخت کا نوٹس لیں، خاص طور پرتھانہ اے اور بی سیکشن کی حدود میں ان نشہ آور مصنوعات کی ہولسیل منڈی جہاں سے لاکھوں روپے کی مالیت کی روزانہ نشہ آور مصنوعات مختلف علاقوں میں پہنچائی جاتی ہیں اور دونوں تھانوں کی متعلقہ پولیس ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی بلکہ ہولسیل منڈی میں اکثر پولیس اہلکار نشہ آور منصوعات فروخت کرنے والے دکانداروں کے پاس بیٹھے دکھائی دے رہے ہیں جس طرح ایس ایس پی امجد احمد شیخ نے نشہ آور مصنوعات فروخت کرنے والوں کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع کیا تھا ایک مرتبہ پھر یہ گرینڈ آپریشن شروع کیا جائے اور سکھر شہر کو نشہ آور مصنوعات سے پاک کیا جائے۔