لندن (مرتضیٰ علی شاہ) سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نےکہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کا عمران خان سے کوئی مقابلہ نہیں، مسلم لیگ ن کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ جو کچھ ہو رہا ہے، پوری دنیا دیکھ رہی ہے، دھاندلی کی کوششیں ناکام ہوں گی۔ دو ہفتوں کے اپنے لندن کے قیام کے دوران پہلی مرتبہ میڈیا سے تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے راجہ قمرالاسلام کی گرفتاری اس بات کا ثبوت ہے کہ مسلم لیگ ن کے مضبوط امیدواروں کو چن چن کر نشانہ بنایا جا رہا ہے لیکن الیکشن سے قبل اس طرح کے حربے کامیاب نہیں ہوں گے، اس طرح کے حربے اختیار کرنے والے کوتاہ اندیش ہیں، انھیں ایسا نہیں کرنا چاہئے، اس سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا لیکن پاکستان کو نقصان پہنچے گا۔ انھوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ منصفانہ اورآزادانہ انتخابات کو یقینی بنائے۔ انھوں نے نگران وزیراعظم سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ تمام پارٹیوں کے ساتھ مساوی سلوک کو یقینی بنائیں۔ انھوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں ریلیوں سے خطاب کے دوران میں اپنے والد کے ساتھ تھی اور لاکھوں کی تعداد میں لوگوں نے میرے والد کے ووٹ کوعزت دو کے نعرے کو پذیرائی بخشی۔ انھوں نے کہا کہ نواز شریف کو قوم کا خیال ہے، وہ ذاتی مفادات نہیں چاہتے۔ انھوں نے نیب کی جانب سے گرفتار کئے گئے قمرالاسلام کی17 سالہ بیٹی اور12 سالہ بیٹے کوخراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ میں اسوہ اسلام کو پہلے نہیں جانتی تھی، مجھے ان کے والد کی گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا کے ذریعہ ان کے بارے میں معلوم ہوا، وہ17 سال کی ہے لیکن جس طرح وہ اپنے والد کیلئے کھڑی ہوئی ہے، وہ قابل تعریف ہے، اس نے جرات کا مظاہرہ کیا ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نواز شریف کا نظریہ پورے پاکستان میں پھیل چکا ہے اور لوگوں کے دل میں گھر کرچکا ہے۔ انتخابات میں دھاندلی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اب وقت تبدیل ہوچکا ہے اور جو کچھ ہو رہا ہے، پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔ دھاندلی کی کوششیں ناکام ہوں گی اور اگر دھاندلی کی گئی تو ہر ایک کو نظر آئے گی۔ انھوں نے کہا کہ پوری قوم نواز شریف کے نظریئے پر متحد ہے، نواز شریف ہی قائد ہیں، شہباز شریف پارٹی کے صدر ہیں اور شہباز شریف نے بھی کہا ہے کہ وہ ووٹ کوعزت دو کے نعرے کی حمایت کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ صرف پاکستان مسلم لیگ ن کا نعرہ نہیں ہے بلکہ پورے پاکستان کا نعرہ ہے۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ خدشہ ہے کہ نیب کی عدالت الیکشن سے قبل ہی نواز شریف کے خلاف فیصلے کا اعلان کردے گی تو انھوں نے کہا کہ نواز شریف اس سے نہیں ڈرتے، انھیں معلوم ہے کہ کیا ہونا ہے اور جو کچھ ہو رہا ہے، وہ احتساب نہیں انتقام ہے، الیکشن سے پہلے فیصلہ آنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، نواز شریف کو پہلے بھی کئی مرتبہ نااہل قرار دیا جاچکا ہے، یہ لوگ انتقام کی ہر حد عبور کرچکے ہیں، مسئلہ صرف یہ ہے کہ نواز شریف گھٹنے ٹیکنے کو تیار نہیں ہیں، وہ قانون کی حکمرانی اور سویلین بالادستی پر یقین رکھتے ہیں، نواز شریف نے ہر طرح کی اذیتوں کا سامنا کیا ہے، نواز شریف اس سے پہلے بھی ایسی سزائیں بھگت چکے ہیں، جو کچھ سامنے آئے گا ہم اس کا مقابلہ کریں گے، نواز شریف بھاگا نہیں ہے وہ چٹان کی طرح کھڑا ہوا ہے اور بھاگے گا نہیں، وہ پاکستان کے بہادر سپوت کی طرح پاکستان میں رہا، اس نے جرات کے ساتھ مقدمات کا سامنا کیا اور نیب عدالتوں میں100 پیشیاں بھگتیں، انھوں نے نام نہاد احتساب کا سامنا کیا اور سب کو اس کا چہرہ دکھا دیا۔ انھوں نے اپنے خلاف شرمناک مقدمات غلط ثابت کردیئے، وہ قوم کو یہ باور کرا چکے ہیں کہ ان کے خلاف الزامات بوگس اور بے بنیاد ہیں اور انھیں کسی اور وجہ سے نااہل قرار دیا گیا ہے۔ اپنی والدہ کی صحت کے بارے میں انھوں نے کہا کہ میں اپنی والدہ کیلئے دعائیں کرنے والے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں، ہمارے لندن پہنچنے سے قبل ان کو دل کا دورہ پڑا تھا، ہم ان سے بات نہیں کرسکے، کیونکہ اس وقت سے ہی وہ وینٹی لیٹر پر ہیں، ہم روزانہ اسی امید پر یہاں آتے ہیں کہ انھیں ہوش آجائے گا اور وہ بات کریں گی، ڈاکٹر کوئی حتمی بات نہیں کرتے اور یہ بھی نہیں بتا رہے کہ انھیں کب تک وینٹی لیٹر سے ہٹایا جائے گا۔ اہم بات یہ ہے کہ ان کے تمام اہم اعضا مستحکم ہیں اوراللہ ہی ناممکن کو ممکن بنا سکتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ پارٹی کے پارلیمانی بورڈ نے این اے127 سے انھیں ٹکٹ دیا ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے اور میں پارٹی کی ہدایت کے مطابق الیکشن لڑوں گی۔ انھوں نے کہا کہ ان کے والد نے اس پراتفاق کیا ہے کہ والدہ کی حالت بہتر ہوتے ہی وہ پاکستان چلی جائیں گی، جیسے ہی میری والدہ کی حالت میں بہتری آئی میں پہلی پرواز سے پاکستان واپس جائوں گی۔ میرے فرض کا تقاضہ ہے کہ میں اس وقت اپنی ماں کے پاس رہوں۔ انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور نگراں وزیراعظم کا فرض ہے کہ وہ انتقامی کارروائیاں رکوانے کو یقینی بنائیں، تاکہ آزادانہ اور منصفانہ الیکشن ہوسکیں، تمام پارٹیوں کو مساوی مواقع دیئے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ عمران خان مسلم لیگ ن کے حریف نہیں ہیں، وہ ایک مہرہ ہیں، ان کی اپنی کوئی سوچ اور ایجنڈا نہیں ہے، انھیں خود اپنے اوپر بھی کنٹرول نہیں ہے۔