جاپان کے ہر بڑے شہر میں قائم مساجد کی تعداد اس وقت ایک اندازے کے مطابق ایک سو سے تجاوز کر چکی ہے اور ہر مسجد میں پنج وقتہ نماز باجماعت کروانے کے لئے مسجد کی انتظامیہ نے جز وقتی یا کل وقتی ایک امام وخطیب کی خدمات بھی حاصل کر رکھی ہیں۔تاہم ہر سال ماہ رمضان میں ہرمسجد کی انتظامیہ پاکستان یا دیگر ممالک سے ایک یا ایک سے زائد حافظ قرآن کو خصوصی طور پر نوافل تراویح کے لئے ضرور مدعو کرتی ہے۔ماہ صیام میں جاپان کی ہر مسجد میں رونقیں قابل دید ہوتی ہیں۔گزشتہ دنوںپاکستان سے تشریف لائے ہوئے چند حفاظ کرام جنھوں نے ماہ رمضان کے دوران مختلف مساجد میں نوافل وتراویح میں قرآن پاک کی تلاوت کی۔ایباراکی پریفکچر کے شہر کھوگا میںقائم اسلامک سینٹر تجویدالاقرآن ومسجد قراء کے سربراہ و منتظم اعلیٰ قاری علی حسن نے پاکستان سے کئی حفاظ کرام کو مدعو کیاتھا، ان کے اعزاز میں ایباراکی پریفکچر کے شہر باندو میں واقع ایک پاکستانی ریستوران میں صحافی شاہد مجید نے ظہرانے کا اہتمام کیا۔قاری علی حسن کی خصوصی دعوت پر پاکستان سے تشریف لائے ہوئے بزرگ ودرویش الحاج شاہجہاں ، حافظ وقاری خلیل، حافظ ونعت خواں عابد چشتی ، حافظ عثمان اور پندرہ سالہ حافظ شہروز جب وہاں پہنچے تو میزبان شاہد مجید،الحاج محمد انعام الحق، الحاج مشتاق فواد اور شہزا د قمر مصطفائی نے ان کاوالہانہ استقبال کیا ۔قاری علی حسن نے معزز مہمانوں کا حاضرین سے تعارف کروایا جبکہ میزبان شاہد مجید نے حاضرین کا معزز مہمانوں سے تعارف کروایا۔
قاری علی حسن جنھیں امام کعبہ نے آج سے دس سال قبل زینت القراء کا خطاب دیاتھا ،نے تلاوت کلام پاک پیش کی جبکہ معروف نعت خواں نوجوان عابد چشتی نے اپنی منفرد اور مسحور کن آواز میں نعت رسول مقبول ﷺ پیش کر کے حاضرین سے خوب داد وصول کی اور روحانی سماع بندھ گیا۔بزرگ شاہجہاں صاحب نے اپنی عالمانہ و دینی گفتگو سے سب کو متاثر کیا۔آخر میں ایس اے حسن بخاری کے ایصال ثواب کے لئے اور ملک امتیاز کے نوجوان فرزند کی جلد صحتبابی کے لئے خاص طور پر دعا کی گئی۔حاضرین نے اتنی خوبصورت اور روح پرور نشست کے اہتمام کے لئے قاری علی حسن اور شاہد مجید کا شکریہ ادا کیا۔
چلی سے تشریف لائے ہوئے معروف پاکستانی شیخ شکیل جو چلی و جاپان میں مقیم پاکستانی کمیونٹی میں یکساں مقبول ہیں،ان کےاعزاز میں جاپان کے ہم خیال دوستوں کی جانب سے ملک سلیم بوئیکی کے ڈیرے پر ایک زبردست عشائیہ کا اہتمام کیاگیا۔ اس موقعے پر ناصر ناکاگاوا ،ملک سلیم ،امجد تایا فیصل آبادی ،عبیداللہ بٹ، ملک ذوالفقار ،سلیم شاچو ،رضا انوار بھائی ،مدثر پسیہ ،چوہدری ارشاد، عامر فواد، عامر بٹ اور چوہدری زاہد فاروق نے شرکت کی۔ شیخ شکیل جو دوسال بعد جاپان تشریف لائے تھے تمام ہم خیال دوستوں نے ان کا والہانہ استقبال کیا، جبکہ ناصر ناکاگاوا نے خاص طور پر شکریہ ادا کیا۔اس موقعے پرشیخ شکیل کا کہنا تھا کہ وہ چلی میں رہتے ہوئے بھی ہم خیال دوستوں کی تمام سرگرمیوں سے ہمیشہ واقف رہتے ہیں اور اس بات پر اظہار مسرت کیا کہ ہم خیال دوست جو ناصرف جاپان بلکہ دنیا بھر میں جہاں جہاں مقامی آن لائن اخبار "اردو نیٹ جاپان"پڑھا جا تا ہے بہت معروف ہیں اور انھوں نے جاپان میں دوستی کی ایک مثال قائم کی ہے شکیل شیخ نے مزید کہا کہ یہ بات میرے لئے باعث فخر ہے کہ ہم خیال دوستوں نے مہمان خصوصی کی حیثیت بخشی۔ شیخ شکیل جو کم عمری میں ہی جاپان آگئے تھے جہاں انھوں نے جاپانی تعلیم حاصل کی اور اپنے کاروبار کو وسعت دینے کی خاطر انھوں نے چلی کا رخ کیا ،جہاں انھوں نے گاڑیوں کے کاروبار میں کامیابی کے جھنڈے گاڑدیئے ۔شیخ شکیل بیک وقت اردو،پنجابی، انگریزی، اسپینش اور انگریزی زبانوں پرعبور رکھتے ہیں اور کمیونٹی میں عزت وتکریم کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔انھوں نے ہم خیال دوستوں ملک سلیم اور ناصر ناکاگاوا کا شکریہ ادا کیا جنھوں نے اس شاندار تقریب کا اہتمام کیا۔