سابق وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو طویل عرصہ متحدہ عرب امارات میں مقیم رہیں۔ جلا وطنی کے دوران انہوں نے یہاں کارکنوں سے رابطہ رکھا۔ ان کی غمی اور خوشی میں شریک رہیں۔ کارکن اور جیالے بھی ان سے لگائو رکھتے تھے۔ امارات میں محترمہ بے نظیر کے وقت میں بھی پی پی پی کئی گروپوں میں بٹی ہوئی تھی۔ تمام گروپس اپنے طورپر تقاریب کا اہتمام کرتے۔ بی بی شہید خصوصی طورپر ان تقاریب میں شرکت کرکے کارکنوں کا حوصلہ بڑھاتیں، یہی وجہ ہے آج امارات میں مقیم پی پی پی کے عہدے داران اور کارکن بے نظیر بھٹو کی یاد میں تقاریب منعقدکرنےکا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان میں پاکستان پیپلز پارٹی گلف کے سابق صدر میاں منیر ہانس اور سردار یعقوب جاوید پیش پیش ہیں ۔گزشتہ دنوں بھی دونوں نے مل کر بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کی تقریب کا اہتمام شارجہ کے مقامی ریسٹورنٹ میں کیا،تاہم سالگرہ کی تقریب ایک بڑے اجتماع میں تبدیل ہوگئی۔ جس میں نہ صرف کیک کاٹا گیا، بلکہ زندہ ہے بی بی زندہ ہے ،کے پر جوش نعروں سے ہال گونج اٹھا۔ صدارت پی پی پی گلف کے سابق صدر میاں منیر ہانس نے کی۔ مہمان خصوصی میں راجہ محمد سرفراز، علی گوہر شاہانی، راجہ اکرام الحق، مسعود کیانی، ڈاکٹر طاہر، آصف کریم، شہزاد اختر ایڈوکیٹ اور شیخ اظہر ابوظہبی سے خصوصی طورپر تشریف لائے۔ خواتین کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض فضل درانی نے بخوبی سر انجام دئیے۔اس موقعے پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عرفان گوندل نے کہا، بے نظیر جیسی عظیم لیڈر صدیوں بعد پیدا ہوتی ہیں وہ اپنے کارناموں کی وجہ سے آج بھی عوام کے دلوں میں زندہ ہیں۔نیاز خان نے کہا، آج ہمارے لیے جہاں خوشی کا موقع ہے وہیں غم بھی ہے کہ آج وہ ہم میں موجود نہیں۔قاسم بلوچ نے کہا ہم جیالے ہیں اور ہمیشہ جیالے رہیں گے ،محترمہ زاہدہ ملک نے کہاجیالے متحد ہوکر پی پی پی کے لیے کام کریں، تاکہ بی بی کا ادھورا مشن مکمل ہو۔ شفیق صدیقی نے کہا کہ محترمہ دلیر بہادر باپ کی دختر تھیں۔ خطروں کے باوجود پاکستان گئیں اور جان کی قربانی دی۔ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھی اور بانی ممبر پی پی تاج الدین قمر نے کہا کہ پی پی پی کی تاریخ قربانیوں سے لبریز ہے۔ یہاں ورکرز کو عزت دی جاتی ہے۔
سینئر رہنما پاکستان پیپلز پارٹی یو اے ای ،سید سجاد حسین شاہ کا کہنا تھا کہ پی پی پی کے منشور پر دیانت داری سے کام نہیں کیا گیا یا پھر کرنے نہیں دیا گیا۔ بیوروکریسی اور مقتدر طاقتوں نے ہمیشہ پی پی کی مخالفت کی، جبر کے باوجود پی پی پی قائم ہے۔سابق مشیر آزاد کشمیر حکومت سردار یعقوب جاوید نے برجوش تقریر کرتے ہوئے کہا پی پی پی وفاق کی ضمانت ہے جب تک دم میں دم ہے، بی بی کا غم ہے ،ان کا مشن جاری رہے گا۔
صدر تقریب سابق صدرپی پی پی گلف میاں منیر ہانس نے کہا کہ محترمہ بے نظیرنے تقریباً نوسال تک امارات میں جلاوطنی کا وقت گزارا۔ وہ ہر جگہ جاتیں ،کارکنوں سے ان کا مسلسل رابطہ رہا۔ انہوں نے ہر لمحہ پاکستان کے لیے سوچا، اس کی ترقی، جمہوریت کے لیے جدوجہد کرتی رہیں۔متحدہ عرب امارات کے بانی و عظیم لیڈر شیخ زاہدبن سلطان النہیان سے ذوالفقار علی بھٹو اور نے نظیر کے اچھے تعلقات تھے۔ ہم یو اے ای کے حکمرانوں کو بھی سلام پیش کرتے ہیں کہ پاکستانیوں کو یہاں اپنے گھر جیسا ماحول دیا۔
سالگرہ تقریب سے وسطی پنجاب کے صدر قمر الزمان کائرہ نے بھی ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مخالفین کہتے ہیں کہ سالگرہ تو خوشی کا دن ہے۔ آپ شہادتوں کے باوجود خوشیاں کیوں مناتے ہیں ہمیں اپنی قیادت کی قربانیوں اور شہادت پر ناز ہےاسی لیےہم خوشیاں مناتے ہیں، بی بی کی یاد اور قربانیوں کے دن کی یادوں کو تازہ کرتے ہیں۔ ہمیں اپنے اختلافات کو بھلا کر بی بی شہید کے بیٹے کا ساتھ دینا ہے۔د یگر مقررین نے بھی قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو کی ملک و قوم کے لیے خدمات پر خراج تحسین پیش کیا اورایصال ثواب کے لیے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔ قائدین نے مل کر کیک کاٹا، پاکستان سے خصوصی طورپر آئے ہوئے گلو کار ریشماں کے داماد نے محترمہ کو منظوم خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ بھٹو ایک نظریہ کا نام ہے یہ نظریہ بے نظیر بھٹو کی یاد میں خوشبو بکھیر رہا ہے۔