سکھر(بیورو رپورٹ/چوہدری محمد ارشاد) ثانوی و اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ سکھر نے میٹرک کے سائنس و جنرل گروپ کے سالانہ امتحانات2018کے نتائج کا اعلان کردیا۔مجموعی صورتحال میں طلبہ طالبات پر بازی لے گئے، پہلی پوزیشن محمد عظیم اور دوسری پوزیشن ثناء نے حاصل کی جبکہ تیسری پوزیشن حیدر امام اور دعا شاہ کے حصے میں آئی۔ناظم امتحانات عبدالسمیع سومرو نے دسویں جماعت کے سائنس اور جنرل گروپ کے سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا۔نتائج کے مطابق طلبہ میں سٹی اسکول سکھر کے محمد عظیم نے 768 مارکس کے ساتھ پہلی، پاک ترک انٹرنیشنل اسکول اینڈ کالج خیرپور کے حیدر امام نے 761 کے ساتھ دوسری، ایکسیلینس اسکول کالج پنوعاقل کے حمزہ نے 760 مارکس کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔جبکہ طالبات میں بحریہ فاؤنڈیشن کالج کنڈیارو کی ثناء نے 767 مارکس کے ساتھ پہلی، گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول کی دعاشاہ نے 761 کے ساتھ دوسری، سٹی اسکول خیرپور کی عریبا عامر نے 760 مارکس کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔ سائنس گروپ میں سکھر تعلیمی بورڈ کے زیر اہتمام گھوٹکی،خیرپور،نوشہروفیروز اور سکھر میں مجموعی طور49ہزار 770امیدواررجسٹرڈ ہوئے،6 امیدوار غیر حاضر رہے، 49ہزار764 امیدواروں نے حصہ لیا، 39ہزار 734 امیدوار پاس اور 10ہزار 8 امیدوار فیل قرار پائے۔2ہزار 577طلبہ و طالبات اے ون گریڈ ، 11 ہزار 170امیدوار اے گریڈ، 11ہزار862 بی گریڈ، 10ہزار874 سی گریڈ، 3ہزار225 ڈی گریڈ اور 26 طلبہ وطالبات نے ای گریڈ حاصل کیا۔22امیدواروں کے نتائج مختلف وجوہات کی بناء پر روک لئے گئے۔طلبہ میں کامیابی کا تناسب 78.21 اور طالبات میں 83.82 رہا، اور مجموعی طور پر کامیابی کا تناسب 79.84 رہا۔ اسی طرح جنرل گروپ میں مجموعی طور پر2758امیدواروں نے حصہ لیا،2214امیدوار پاس اور 495امیدوار فیل قرار پائے، اے ون اور اے گریڈ میں کوئی امیدوارپاس نہ ہو سکا، 431 بی گریڈ، 973 سی گریڈ، 772 ڈی گریڈ اور 38امیدوار ای گریڈ میں پاس ہوئے ، 48امیدواروں کے نتائج مختلف وجوہات کی بنا پر روک لئے گئے۔ طلبہ میں کامیابی کا تناسب 79.81، طالبات میں 83.92 رہا، مجموعی طور پر کامیابی کا تناسب 80.28 رہا۔چیئرمین تعلیمی بورڈ سید مجتبیٰ شاہ کے مطابق پورے سندھ میں ثانوی واعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ سکھر نے سب سے پہلے میٹرک کے نتائج کا اعلان کیا ہے۔ تعلیمی بورڈ کی جانب سے نقل کی روک تھام کے لئے کئے گئے اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں،انہوں نے کہاکہ تعلیمی بورڈ کی جانب سے نقل کی روک تھام کے لئے کئے گئے اقدامات کے بہتر نتائج سامنے آرہے ہیں،ا ور ہماری کوشش ہے کہ نویں، دسویں، گیارہویں، بارہویں کے امتحانات کو نقل سے مکمل طور پر پاک کر لیا جائے جس کے لئے ہرممکن اقدامات کئے جارہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ تعلیمی بورڈ نے امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام کے لئے متعدد ٹیمیں تشکیل دیں تھیں جنہوں نے چاروں اضلاع میں امتحانی مراکز کا دورہ کیا اور حکومت، انتظامیہ، پولیس کی مدد بھی تعلیمی بورڈ کے ساتھ تھی ، تمام اداروں نے مل کر نقل کی روک تھام کے لئے کوششیں کیں جس کے بہتر نتائج سامنے آئے ہیں ، آئندہ سال ہونے والے امتحانات میں اس میں مزید بہتری آئے گی اور نقل کے ناسور کو ختم کرنے کے لئے تعلیمی بورڈ کے ساتھ ساتھ اساتذہ ، طلباء طالبات کے والدین، تمام مکاتب فکر کے لوگوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ کاپی کلچر کے خاتمے کو ہمیشہ کے لئے سندھ سے ختم کردیا جائے۔