ڈیرہ غازیخان (فاروق احمد غوری ) ملک بھر کی طرح ڈیرہ غازی خان میں بھی انتخابی سر گرمیاں عروج پر پہنچنے کیساتھ ساتھ جوڑ توڑ کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا،گلی محلوں میں مباحثے جاری‘ بعض گروپ کے حامیوں نے اپنے امیدواروں کی جیت اور دیگر امیدواروں کی شکست پر شرطیں بھی لگا رکھی ہیں، ن لیگی سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم کے دیرینہ ساتھی سردار ذیشان لغاری نے راہیں جدا کر کے لغاری گروپ کی شمولیت کرلی اسی طرح ڈاکٹر حافظ عبدالکریم اور کے صاحبزادے اسامہ عبدالکریم نے سردار دوست محمد کھوسہ کی حمایت کا اعلان کردیا ، حلقہ این اے 191پر سابق وفاقی وزیر سردار اویس احمد خان لغاری اور پاکستان تحریک انصاف کی محترمہ زرتاج گل کے درمیان کانٹے دار مقابلہ کی توقع ہے اسی طرح شہر کی صوبائی نشست حلقہ پی پی 289 بھی انتہائی دلچسپ صورتحال اختیار کرگئی ہے مذکورہ نشست پر پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار سید عبدالعلیم شاہ، تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر شاہینہ نجیب کھوسہ، متحدہ مجلس عمل کی طرف سے شیخ عثمان فاروق اور آزاد امیدوار کے طور پر سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار دوست محمد خان کھوسہ اور سابق ڈپٹی میئر شیخ اسرار احمد انتخابی میدان میں ہیں اورمختلف امیدواروں کی طرف سے شیخ اسرار احمد دستبردار ہونے کیلئے سیاسی دباؤ کو خاطر میں لایا گیا لیکن شیخ اسرار احمد ڈٹ گئے اور انہوں نے ہر صورت الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرلیا ۔اور یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ متحدہ مجلس عمل کے قیام کے بعد ضلع ڈیرہ غازیخان میں جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے شیخ عثمان فاروق کو صوبائی نشست اور جاوید اقبال بلوچ کو قومی اسمبلی حلقہ NA191کیلئے امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔