اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں) چیئرمین پاکستان ٹیلی ویژن کی تقرری پر لیے گئے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ حکومت نے پی ٹی وی کے چیئرمین کے عہدے پر عطاء الحق قاسمی کی تقرری میں بدنیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قوائد و ضوابط کو نظر انداز کیا۔بدھ کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنیچ نے چیئرمین پی ٹی وی تقرری پر لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت کی۔دوران سماعت عطاالحق قاسمی کی وکیل عائشہ حامد نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت کو چیئرمین پی ٹی وی کی تقرری کا اختیار حاصل ہے۔اس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ حکومتی اختیار کا بھی کوئی طے شدہ طریقہ کار ہوگا، جسکے جواب میں وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت کو وفاقی حکومت کی جانب سے کی گئی تقرری کے جائزے کا اختیار نہیں۔ اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا حکومت کچھ بھی کرے ہم آنکھیں بند کرلیں؟ ہمیں تقرری کے جائزے کا اختیار کیوں نہیں، یہ عوامی عہدے کا معاملہ ہے ہم جائزہ لے سکتے ہیں، آپ کیا سمجھتے ہیں ہم بیوقوف ہیں۔