یورپی ممالک میں مقیم پاکستانی تارکین وطن اپنا وطن چھوڑ آئے ہیں، لیکن وہ اپنی مٹی سے اسی طرح جڑے ہوئے ہیں، جیسے وہ ابھی بھی پاکستان میں ہی رہائش پزیرہوں ۔ پاکستان میں کوئی قدرتی آفت آئے تو تارکین وطن پاکستانی ہی آگے بڑھ کر اپنے ہم وطنوں کی مدد کرتے ہیں ، اسی طرح پاکستان میں ہونے والے قومی ، صوبائی اور بلدیاتی انتخابات میں بھی تارکین وطن پاکستانی اپنی پسند اور ناپسند کا اظہار کرکے ان انتخابات کا حصہ ہوتے ہیں ۔بہت سے اوورسیز پاکستانی تو اپنے پسندیدہ لیڈر یا سیاسی پارٹی کی الیکشن مہم میں حصہ لینے کے لئے خود بھی پاکستان پہنچ جاتے ہیں کیونکہ ایسا کرنے سے وہ دل کی تسلی کر لیتے ہیں کہ انہوں نے اپنے واقف ، رشتہ دار یا پسند کے لوگوں کی مدد کی ۔ انہیںوطن سے محبت کا ایک ثبوت دینا ہوتا ہے کہ ہم اپنے وطن کے باسیوں کے ساتھ ہیں ۔
2018کے قومی انتخابات کی آمد آمد ہے اور پاکستان میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لئے الیکشن کی مہم اس وقت پورے عروج پر ہے، ریلیاں جلسے، جلوس، سیاسی لیڈروں کے بلندوبانگ وعدے، عوام کو پھر سے سبز باغ اور سہانے خواب دکھارہے ہیں، دوسری جانب پاکستان میں الیکشن مہم شروع ہوتے ہی سیاست میں عدم برداشت کا عنصربھی سامنے آیا ہے، مسلم لیگ ن، تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے جلسوں پر پتھرائو ، تلخ کلامی اور ایک دوسرے کے بارے میںغلیظ زبان استعمال کرنے کے واقعات سب کے سامنے ہیں۔ آنے والے الیکشن کی سیاست میں عدم برداشت اورپرتشدد رویہ انتہائی افسوسناک ہے جس سے دنیا بھر میں مقیم اوورسیز کمیونٹی کو شدید تشویش لاحق ہے۔ ان واقعات پر اوورسیز کمیونٹی کا کہنا ہے کہ سیاست میں عدم برداشت کو روکنا ہوگا ورنہ اس سے ملکی حالات خراب ہو سکتے ہیں اور کوئی حادثہ بھی رونما ہو سکتا ہے ۔ اسپین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی بھی پاکستان میں ہونے والے قومی انتخابات میں کسی سے پیچھے نہیں ہے ،وہ بھی بڑھ چڑھ کر اپنی سیاسی پارٹیوں کی الیکشن مہم چلانے میں میدان میں اتر آئی ہے ،نمائندہجنگ سے بات کرتے ہوئے اسپین میں مقیم مختلف شعبوں سے وابستہ افراد ،سیاسی کارکنان اور عہدیداران نے اپنے خیالات کا اظہار کچھ یوں کیا ہے ۔ بزنس مین امانت حسین مہر کا کہنا ہے کہ اس بار پاکستان میں ہونے والے انتخابات ایمانداری اور پر امن فضاء میں ہونے چاہئیں ۔تارکین وطن کے لیے سیاسی جماعتوں نے کوئی منشور نہیں دیا۔کوئی پارٹی بھی برسر اقتدار آئے وہ پاکستان کی خیر خواہ ہونی چاہیئے ،جو پاکستان کو ترقی کے راستے پر گامزن کرے ۔
عوامی تحریک کے محمد اقبال چوہدری نے کہا کہ ہم تو دعا ہی کر سکتے ہیں کہ الیکشن پر امن ماحول میں ہوں اور کوئی جانی نقصان نہ ہو کیونکہ سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں اور امیدواروں پر حملوں کی ایک روایت چل نکلی ہے جسے روکنا ہو گا ،ایسا نہ کیا گیا تو نتخابی عمل التوا کا شکار ہو سکتا ہے، چیئر مین مسلم لیگ قاف ا سپین کے چوہدری امتیاز احمد آف لوراںنے کہا کہ جمہوریت ہمیں پرامن رہ کر اپنی رائے دینے کا سبق دیتی ہے، نگراں حکومت کو چاہیئے کہ وہ ایسے پر تشدد واقعات کا نوٹس لے اور اس گھناؤنے فعل کے مرتکب افراد کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دے ۔ چوہدری نوید وڑائچ نے کہا کہ سیاسی مخالفت اور رویوں میں شدت پسندی جمہوریت کے لئے خطرہ ہے اس منفی رجحان کے سدباب کے لئے سیاست میں برداشت اور رواداری کو مقدم رکھا جائے۔ وائس آف کشمیر اسپین کے صدر راجہ نامدار اقبال خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ عوام کو چاہئے کہ اگروہ سیاسی جماعتوں سے اختلاف رائے رکھتے ہیں تو پرتشدد رویوں کے بجائے اپنے ووٹ کی پرچی سے ان کا محاسبہ کریں۔
سوشلسٹ پارٹی کاتالونیا کی جانب سے امیدوار ایم پی اے حافظ عبدالرزاق نے کہا کہ ہمیں جمہوریت کی اعلیٰ اقدار پر عمل کرتے ہوئے باشعور عوام ہونے کا ثبوت دینا ہوگا۔بزنس مین راجہ امجد خالق کا کہنا ہے کہ عوام اب سمجھدار ہو گئے ہیں انہیں انتخابات میں سیاستدانوں کو منتخب کرنے کا شعور آ چکا ہے ،پاکستانی عوام کئی سالوں سے حکمرانوں کی پالیسیوں میں پستے چلے آ رہے ہیں کیونکہ حکمرانوں نے اپنی تجوریاں بھریں جبکہ عوام کو اندھیروں اور پانی کی بوند بوند کو ترسا دیا۔مسلم لیگ ن اسپین کے نائب صدر چوہدری محمد ادریس کا کہنا تھا کہ اب وہی سیاست کرسکے گا، جو عوام سے کیےگئے وعدے پورے کر ےگا ۔ بارسلونا کرکٹ کلب کے صدر خالد شہباز چوہان نے کہا کہ ہمیں پرتشدد رویوں کی مذمت کرنا ہو گی ، مسلم لیگ ن اسپین کے سر پرست اعلیٰ حاجی اسد حسین راجہ نے کہا کہ ہمیں ووٹ دیتے وقت دیکھنا ہوگا کہ میاں برادران نے اپنے دور اقتدار میں عوام کے لئے کتنا کام کیا اور پاکستان میں کتنی ترقی ہوئی ، تحریک انصاف کے سینئر رہنما شہزاد اصغر بھٹی نے کہا کہ 25جولائی کے الیکشن اہمیت کے حامل ہیں، عوام کے رویوں نے گزشتہ حکمرانوں کو راستہ دکھادیا ہے ۔بزنس مین عابد رحمان رانجھا نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے عوام کو انتخابات کے حوالے سے ایک نیا شعور دیا ہے ، آج ووٹر اپنے حلقے کے امیدوار سے کارکردگی اور مسائل کے حوالے سے پوچھ گچھ کررہا ہے۔جمہوریت پنپی ہے۔پاک ویلنسیا ایسوسی ایشن کے چیئر مین مہر جمشید احمد نے کہا کہ پاکستان کا ووٹر اب جاگ چکا ہے خواہ وہ کسی بھی پارٹی کا حلقہ ہو ووٹر مسائل حل نہ ہونے کی وجہ سے اپنے ردعمل کا اظہار کررہا ہے۔اسپین میں مقیم پاکستانی تارکین وطن پاکستان کو ترقی یافتہ دیکھنا چاہتے ہیں ،وہ ملک سنوارو قرض اتارو ، ملک کو ایٹمی طاقت بناؤ ، ایٹمی طاقت کا دفاع کرو ، نیا پاکستان بنایا جائے ان جیسے نعروں کو سن سن کر اکتا چکے ہیں ، اوورسیز پاکستانی چاہتے ہیں کہ پاکستان میں امن ہو ، پاک فوج نے امن قائم کرنے کے لئے جو قربانیاں دیں اور مسلسل دی جا رہی ہیں ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اوورسیز پاکستانیوں کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فوج اور عدالتیں ہی ایک امید ہیں جو پاکستان کی سالمیت اور بقاء کی ضمانت کے ساتھ ساتھ وطن عزیز میں صاف و شفاف انتخابات کا عمل یقینی بنا سکتی ہیں ۔