پاکستان میں پندھرویں انتخابی عمل کا عنقریب انعقاد ہوا چاہتا ہے ،اس حوالے سے سیاسی جماعتوں اور کارکنوں میں روایتی جوش و ولولہ نظر آرہا ہے، تاہم سعودی عرب میں مقیم پاکستانی رہنمائوں اور تارکین وطن نے سب سے زیادہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق نہ دینے پر سخت برہمی اور ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ’جنگ بلادی‘ سے بات کرتے ہوئے جدہ میں مقیم ایک پاکستانی، عثمان باجوہ، جن کا تعلق نارووال (پنجاب) کا کہنا ہے ،کہ اس بار بھی الیکشن گزشتہ انتخابات سے مختلف نہیں ہوگا اورسیاسی جماعتیںنتائج تسلیم کرنے میں ’شفاف اور غیر شفاف‘کی رٹ لگاتی نظر آئیں گی۔ ہارس ٹریڈنگ کا دور پھر سے چلے گا۔ مقامی ٹیلی کام کمپنی میں پروجیکٹ منیجر نعیم خادم نے بتایا کہ اس بار بھی پی ٹی آئی پنجاب سے ہارےگی اور نون لیگ کو اکثریت ملے گی، تاہم دوسرے صوبوں میں بھی پی پی پی، پی ٹی آئی، مسلم لیگ، ایم کیو ایم کو کم ووٹ ملیں گے اور اس کی وجہ ان پارٹیوں میں تقسیم در تقسیم کا عمل ہے۔اس بار بھی تمام کوششوںکے باوجودبیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹنگ سے دور کردیا گیاہے جونہ انصافی ہے کیونکہ یہ لوگ ملک کی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی ہیں لیکن ہربار انہیں نظرانداز کیا جاتا ہے۔اس حوالے سےنوجوان سوچ رکھنے والے عبدالواصف کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ الیکشن دہواں دھار ہوگا اور سب سے بڑا مقابلہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے درمیان ہے۔میرے خیال سے عمران خان اس مرتبہ ملک کے وزیراعظم بنیں گے، جنہوں نے اقرباپروری اور کرپشن کے خاتمے کا نعرہ دیا اور ملک کے بڑے بڑے مسائل حل کرنے کیلئے منشور دیا ہے۔اگر میرا بس چلتا تو ووٹ کا حق پاکستان جاکے ادا کرتا۔
ریاض میں مقیم سابق طالب علم رہنما آفتاب بقائی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو جتوانے کی پوری کوشش کی جائے گی، تاہم’ معلق پارلیمنٹ ‘کے امکانات زیادہ ہیں۔اگر شفاف الیکشن ہوئےتو مسلم لیگ ن دوبارہ حکومت بنائے گی۔ریاض میں معروف تجزیہ نگارتصدق گیلانی نے کہا کہ اچھی بات اور قوی امید یہ ہے کہ الیکشن وقت پہ ہورہا ہے،اس کےلئے جو بھی ادارے سرگرم ہیں قابل تحسین ہیں۔تمام پارٹیاں الیکشن کمیشن کے وضع کردہ ضابطہ اخلاق کو فالو کریں اور ہار جیت کو اپنی انا کا مسئلہ نہ بنائیں ،اس سے بیرونی دنیا میں ایک اچھا تاثر پہنچے گا ۔شفاف الیکشن اس بات کے ضامن ہوں گے کہ ملک میں ایک اچھی جمہوری روایت قائم ہوگی،تاہم عوامی مینڈٹ کو مدنظررکھا جائے، پنجاب میں نون لیگ اورسندھ میں پی پی پی کی کامیابی کے امکانات ہیں، شہری علاقوں میں ایم کیو ایم کمزور جماعت بن کے سامنے آئے گی تاہم متحدہ مجلس عمل کے نتائج پر بھی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔بلوچستان میں سیاسی جماعتیں مضبوط نہیں ہے، کے پی کے میں پی ٹی آئی کے چانسز ہیں۔ملک کے ماضی کے ترقیاتی کاموں کودیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ اس بار جیتنے والے نمائندے اپنے منشور کو عملی جامہ پہنائیں۔مسلم لیگ ن کے صدر ،ریاض ریجن خالد اکرم رانا کاکہناتھا کہ بیرون ملک رہنے والے پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم کرنا افسوسناک ہے۔ پارلیمنٹ میں بھی اوورسیز پاکستانیوں کو نمائندگی ملنی چاہیے تاکہ باہر رہنے والے ہموطنوں کے تحفظات دور کیےجاسکیں۔
پی ٹی آئی پنجاب ونگ کےسیکرٹری جنرل اور پاک یوتھ فورم کے صدر گل زیب کا کہنا ہے کہ کہتے پاکستان کے موجودہ مایوس کن حالات میں پاکستان تحریک انصاف ہی وہ واحد جماعت ہے جو عمران خان کی رہنمائی اور قیادت میںملک کومسائل سےنکالنے میں اپنا اہم کردار ادا کرے گی۔تقریباً سینتیس لاکھ پاکستانی اپنے کاروبار اور روزگار کے سلسلے میں دنیا بھر میںمقیم ہیں۔ یہ اوورسیز پاکستانیز ملک کی معیشت کو ترقی دینے کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ وطن سے ہزاروں میل دور پاکستانیوں کے دل ہمیشہ پاکستان کی محبت میں دھڑکتے ہیں، لیکن بیرون ممالک میں مقیم اپنے پیاروں سے دور محب وطن پاکستانی بیشمار مسائل کا شکار ہیں۔ ہمارے بے شمار مطالبات ہیں جن میں ایک یہ بھی ہے کہ ہمیں پاکستان کے عام انتخابات 2018 میں ووٹ ڈالنے کا حق دیا جائے۔گل زیب نے نشاند ہی کی کہ ایسی شکایات عام ہیں کہ بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی اگر مستقبل میں اپنے ملک میں قیام کے لیےجائیداد وغیرہ خریدتے ہیں تو قبضہ مافیا یا تو ان کی جائیداد پر قبضہ کرلیتا ہے یا انھیں بلاوجہ مقدمات میں الجھا دیا جاتا ہے۔یہ مسائل حل طلب ہیں۔
مسلم لیگ ن کے چودھدری مبین ریاض نے کہا کہ پاکستان میںہر طرف الیکشن کی پر زور کیمپین اپنے عروج پر ہے اور ہر شخص اپنی پارٹی کی حمایت اور کامیاب بنانے کی حکمت عملی میں مصروف ہے، اسی طرح میں بھی اپنی پارٹی کی جیت کے لئے دعا گو ہوں، جہاں تک پنجاب کا تعلق ہے تو ان شاء اللہ مسلم لیگ ن کو بھاری اکثریت سے کامیابی ہو گی کیونکہ پنجاب میں ن لیگ نےہر شعبہ زندگی میں ترقی اور خوشحالی اور پاکستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ کے پی کے میں بھی اس بارعوام تحریک انصاف کو مسترد کریں گے۔ آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے سرگرم پاکستانی سردار وقاص(جدہ)کہتے ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی اکثریت حاصل کر کے پارلیمنٹ میں آئے گی ۔ پیپلز پارٹی کا مؤقف ہے کہ ہے مسئلہ کشمیر کا کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے ۔چیرمین پیپلز پارٹی نے ایک بہترین معاشی پالیسی کا اعلان کیا اور یہ بھی اعلان کیا کے جس طرح گزشتہ حکومت نے پانچ سال میں وزیر خارجہ نہ رکھ کے پاکستان کی خارجہ پالیسی کو شدید نقصان پہنچایا اس کا ازالہ کریں گے۔مسلم لیک ن کے جدہ ریجن کے سربراہ عبدالکریم کھوسہ نے کہا کہ کوئی کچھ بھی کرلے پنجاب میں بڑے مارکے کے باوجود نون لیگ اکثریت لے گی۔