اسلام آباد (نمائندہ جنگ)سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس کی سماعت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچی آبادیوں میں غیرانسانی ماحول ہے حکومت نے کوئی ٹھوس کام نہیں کیا، تفصیلات کے مطابق عدالت عظمیٰ نے ʼʼ اسلام آباد میں واقع کچی بستیوں کی حالت زارʼʼ سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران سی ڈی اے اور میٹر پولیٹن کارپوریشن اسلام آباد سمیت تمام متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کردیئے ہیں جبکہ دوسری جانب عدالتی معاون اعتزاز احسن نے اس حوالے سے تفصیلی درخواست جمع کرا دی ہے،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریما رکس دیئے ہیں کہ کچی آبادیوں میں لوگ غیر انسانی ماحول میں زندگیاں گزارنے پر مجبور ہیں،آج تک کسی حکومت نے کچی آبادیوں کے حوالے سے کوئی ٹھوس کام نہیں کیا ہے،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل دو رکنی بینچ نے جمعہ کے روز مقدمہ کی سماعت کی تو ممبر پلاننگ سی ڈی اے عدالت میں پیش ہوئے تاہم وہ عدالت کے سولات کا تسلی بخش جواب نہیں دے سکے۔ علاوہ ازیں عدالت عظمیٰ نے ʼʼ سپریم کورٹ کے ایک سابق حکم کےمطابق سندھ میں چنگ چی رکشوں کی رجسٹریشن نہ کر نےʼʼکے حوالے سے توہین عدالت کے ایک مقدمہ کی سماعت کے دوران صوبائی حکومت سے ایک ماہ کے اندر اندر پورٹ طلب کرلی ہے ،دریں اثناءعدالت عظمیٰ نے ʼʼپاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز)میں 20نئے منصوبے شروع کرنے کے لئے 921اسامیوں پر نئی بھرتیوں ʼʼ سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران اگلی منتخب حکومت کی تشکیل تک پمز کے کنٹریکٹ ملازمین کو نہ ہٹانے کی ہدایت کرتے ہوئے ہسپتال میں نئی بھرتیوں کا عمل تیز کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔