• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حلقے میں لوگ پوچھتے ہیں اسحاق ڈار کیوں گئے،کب آئینگے، طاہرہ اورنگزیب

حلقے میں لوگ پوچھتے ہیں اسحاق ڈار کیوں گئے،کب آئینگے، طاہرہ اورنگزیب

کراچی (ٹی وی رپورٹ) ن لیگ کی رہنما طاہرہ اورنگزیب نے کہا ہے کہ ن لیگ کی اصل طاقت نواز شریف کا بیانیہ ہے، شہباز شریف بھی نواز شریف کے نظریے سے متفق ہیں،نواز شریف کے جیل میں ہونے سے ن لیگ کا ووٹ بینک بڑھ رہا ہے،حلقے میں جائیں تو لوگ پوچھتے ہیں اسحاق ڈار کیوں چلے گئے اور واپس کب آئیں گے۔ وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہی تھیں۔ پروگرام میں سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) سردار اختر مینگل،تحریک انصاف کے رہنما علی حیدر زیدی،پیپلز پارٹی کے رہنما تاج حیدر اور بی اے پی کے رکن انوار الحق کاکڑ سے بھی گفتگو کی گئی۔ سردار اختر مینگل نے کہا کہ بی این پی نے بلوچستان عوامی پارٹی سے کہیں ایڈجسٹمنٹ نہیں کی، بی این پی نے صوبہ میں جمہوری قوتوں کو سپورٹ کی ہے، ن لیگ بلوچستان کی قیادت کی رشتہ داریاں اور سیاست آپس میں گڈمڈ ہوگئی ہے، ن لیگ کی مرکزی قیادت کو صوبائی قیادت کے فیصلوں کا عمل نہیں تو اس پر افسوس ہی کیا جاسکتا ہے۔ انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی نے خضدار کے حلقوں میں ن لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کی ہے، یہاں مقامی قیادت کی حلقوں کی سیاست نواز شریف کے بیانیہ کی سیاست پر حاوی ہے، ن لیگ بہت سے حلقوں میں سیاسی حقیقت پسندی پر چل رہی ہے، نواز شریف ،مریم نواز اور ان کا گروہ ایک لائن لے کر چل رہا ہے جبکہ ن لیگ میں حلقوں کی سیاست کرنے والوں کی ضرورتیں مختلف ہیں، مختلف حلقوں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے کہ سردار ثناء اللہ زہری کا موقف نواز شریف سے مختلف ہے۔تاج حیدر نے کہا کہ چوہدری ظہیر نے آخری وقت میں پیپلز پارٹی کا ٹکٹ واپس کر کے پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے، چوہدری ظہیر جیسے شخص کو غلط ٹکٹ دیا گیا جو پہلے فاروق لغاری کے ساتھ تھا پھر ق لیگ میں چلا گیا، آگے جانے والے مسافر تحریک انصاف کو ہی مبارک ہوں، پیپلز پارٹی کا منشور ن لیگ اور پی ٹی آئی دونوں سے الگ ہے، دونوں جماعتیں سمجھتی ہیں کہ اشرافیہ کے پاس زیادہ دولت ہوگی تو ان کے دسترخوان کے ٹکڑے غریبوں کو دیدیں۔علی زیدی نے کہا کہ پیپلز پارٹی میں وہ لوگ شامل ہیں جنہوں نے ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی پر مٹھائیاں بانٹی تھیں، کراچی میں ووٹ بینک پر نظریے کا بڑا فرق پڑتا ہے، 2013ء میں عمران خان کے نظریے کو کراچی میں زبردست ووٹ پڑے، کسی بھی جماعت کا ووٹ بینک بنیادی طور پر اس کی قیادت کا ہوتا ہے، شریف خاندان کے بجائے غریب لوگوں پر ترس کھانا چاہئے، کسی بھی جماعت کی طاقت اس کا نظریہ ہوتا ہے لیکن نظریے پر عملدرآمد کیلئے لیڈرشپ کی ضرورت ہوتی ہے، عذیر بلوچ، نثار مورائی اور سانحہ بلدیہ فیکٹری کی جے آئی ٹی پبلک کی جائے، جن لوگوں کے نام ان جے آئی ٹیز میں ہیں وہ الیکشن لڑرہے ہیں۔علی زیدی کا کہنا تھا کہ دورئہ انڈیا میں نریندر مودی نے عمران خان سے ملاقات کی درخواست کی تھی، نریندر مودی بغیر ویزے کے شریف فیملی کی شادی میں آگئے، لوگ اپنے کسی دوست کے بچے کی شادی میں ہی جاتے ہیں، نواز شریف آج تک کلبھوشن یادیو کا نام نہیں لے سکا، مفتاح اسماعیل نے پاکستان کی معیشت کا بیڑہ غرق کردیا انہیں کوئی میمن ووٹ نہیں دے گا۔طاہرہ اورنگزیب نے کہا کہ ن لیگ کی اصل طاقت نواز شریف کا بیانیہ ہے، ن لیگ کا بیانیہ ووٹ کو عزت دو ہی ہے، شہباز شریف نے اس میں خدمت کو ووٹ دوکا اضافہ کیا ہے، نواز شریف کے نظریے سے شہباز شریف بھی متفق ہیں، نواز شریف بھی چاہتے تھے کہ کارکردگی کی بنیاد پر عوام کے پاس جائیں، ملکی مفاد کیلئے بلوچستان میں ن لیگ نے بلوچستان عوامی پارٹی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی تو اس میں کوئی برائی نہیں ہے، سردار ثناء اللہ زہری کو بہتر پتا ہوگا انہوں نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیوں کی۔طاہرہ اورنگزیب نے کہا کہ اڈیالہ جیل مظاہرے کیلئے نہیں اپنے قائد سے اظہارِ عقیدت کیلئے پھول لے کر گئے تھے، نواز شریف اپنے بیانیہ کو تقویت دینے کیلئے بیٹی اور داماد کے ساتھ جیل میں ہیں، نواز شریف کو عوام کے دلوں سے نہیں نکالا جاسکتا ہے، نواز شریف وزیراعظم ہوں یا نہ ہوں مگر دلوں کے آج بھی وزیراعظم ہیں، نواز شریف کے جیل میں ہونے سے ن لیگ کا ووٹ بینک بڑھ رہا ہے۔ طاہرہ اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف کو مودی کا دوست کہنے والے ان کی شخصیت کو مسخ کرنے کی کوشش کررہے ہیں، نواز شریف کشمیری ہیں کوئی کشمیری کسی ہندوستانی وزیراعظم کا دوست نہیں ہوسکتا، نواز شریف کی سوچ ہے کہ کوئی مسئلہ جنگ سے حل نہیں ہوتا ہے، وہ انڈیا کے ساتھ مذکرات کے ذریعہ کشمیر سمیت دیگر مسائل کا حل چاہتے تھے۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی پانچ سالہ حکومت میں ڈالر ایک روپیہ اوپر نہیں گیا، ڈالر کی قیمت میں اضافے کا نگراں حکومت سے پوچھنا چاہئے، حلقے میں جائیں تو لوگ پوچھتے ہیں اسحاق ڈار کیوں چلے گئے او ر واپس کب آئیں گے، نواز شریف کے ساتھ پاکستان کیوں نہیں آئے، جب انہیں بتائیں کہ اسحاق ڈار کی طبیعت ٹھیک نہیں تو کہتے ہیں ہم نے فوٹیج میں دیکھا ہے وہ تو چل رہے تھے، بھاگ رہے تھے۔  

تازہ ترین