• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اوکاڑہ،تحریک انصاف کو ن لیگ کے اختلافات سے فائدہ

اوکاڑہ(عتیق اسلم رانا)اوکاڑہ سے قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 142،این ۔اے 141اورصوبائی حلقوں پی پی189اور پی پی 190پر مشتمل پرن لیگ اور تحریک انصاف کے درمیان دلچسپ مقابلہ ہوگا، یہاں ن لیگ کا ووٹ تقسیم کا شکار ہے ، جس کا فائدہ تحریک انصاف کے امیدوار سابق وزیر مملکت پیر صمصام بخاری اور سابق وزیر دفاع کے بیٹے رائو حسن سکندر کو ہوگا۔تفصیلات کے مطابق این۔اے 141میں ن لیگ کے چوہدری ندیم عباس، پی ٹی آئی کےپیر صمصام بخاری،پی پی پی کے کیپٹن ریٹائرڈ رائے غلام مجتبیٰ کھرل، چوہدری خلیل الرحمٰن اور چوہدری مسعود شفقت مد مقابل ہیں۔کیپٹن ریٹائرڈ غلام مجتبیٰ کھرل،ندیم عباس اور مسعود شفقت کا تعلق راوی کی مشہور قوم کھرل برادری سے ہے ،جوایک دوسرے کے ووٹ تقسیم کریں گے، جس کا فائدہ پیرصمصام بخاری کو ہوگا ،لیگی امیدوار ندیم عباس کو آرائیں برادری کی سپورٹ رہی ہے جو اب آزاد امیدوار چوہدری خلیل الرحمٰن کی حمایتی ہےاور سابق ایم پی اے رائے نور محمد کھرل بھی ندیم عباس ربیرہ کے خلاف ہیں اوروہ خلیل الرحمٰن کی حمایتی ہیں ۔اس طرح ن لیگ این اے 141میں کامیاب دکھائی نہیں دیتی اور بظاہر پی ٹی آئی کے امیدوار صمصام بخاری کا پلڑا بھاری دکھائی دے رہا ہے۔ پی پی 190سےرائے علی نورکھرل ،تحریک انصاف کےرائے حماد اسلم کھرل، ن لیگ کے چوہدری رضا ربیرہ ،قاری مظہر فریداورڈاکٹر لیاقت علی کوثرمد مقابل ہیں۔ رائے علی نور کھرل سدا بہارایم پی اے کے بیٹے ہیں ،جنہیں ن لیگ نے اس مرتبہ ٹکٹ نہیں دیا اور ندیم عباس ربیرہ اپنے بھائی رضا ربیرہ کو ٹکٹ دلانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔اس طرح ن لیگ کا ووٹ واضح طور پر تقسیم ہوگیا ہے اور اس کا سب سے زیادہ فائدہ رائے حماد اسلم کھرل کو ہورہا ہے، جسے کھرل، آرائیں، وٹو، جوئیہ اور دیگر برادریوں کی حمایت حاصل ہے۔

تازہ ترین