جھنگ ( لیاقت علی انجم )قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 114 میں ووٹرز کی تعداد 4لاکھ 84ہزار 898 ہے جس میں 2لاکھ 79ہزار 656 مرد اور 2لاکھ 52ہزار 42 خواتین ووٹرز ہیں۔ یہ حلقہ دودریاؤں چناب اور جہلم کے دونوں اطراف میں آتا ہے ۔ اس حلقے میں پیپلز پارٹی کے صوبائی نائب صدر مخدوم فیصل صالح حیات اور پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر صاحبزادہ محبوب سلطان کے درمیان ہے جبکہ سابق ایم پی اے افتخار احمد خان بلوچ کی بیٹی آزاد امیدوار علیشاء افتخار بلوچ بھی قومی اسمبلی کے ساتھ ساتھ پی پی 124 میں صوبائی نشست پر بھی میدان میں ہیں ۔ اس مقابلے میں دلچسپ پہلو یہ ہے کہ دونوں مضبوط اور مد مقابل امیدواروں کا تعلق روحانی گھرانوں اور معروف درباروں سے ہے ۔ دربار سلطان باہو کے سجادہ نشین اور صاحبزادہ محبوب سلطان کے کزن صاحبزادہ مجیب سلطان خاندانی اختلافات کے باعث مخدوم فیصل صالح حیات کی حمایت اور محبوب سلطان کی مخالفت کر رہے ہیں ۔ دوسری طرف انہیں پی پی 124 سے سید علی اکبر شاہ ، پی پی 125 سے آزاد امیدوار فیصل حیات جبوآنہ اور پی پی 130 سے آزاد امیدوار سابق ایم پی اے عون عباس سیال کی حمایت حاصل ہے ۔ احمد پور سیال کے علاقے میں انہیں سابق ایم این اے نجف عباس سیال کے بیٹے اور این اے 116 سے آزاد امیدوار امیر عباس سیال کی حمایت بھی حاصل ہے ۔اسی طرح سابق وفاقی وزیر سیدہ عابدہ حسین مخدوم فیصل صالح حیات کی سابق روایتی حریف ہیں اور ان کا آبائی گھر شاہ جیونا میں ہے اور ان کا وہاں ایک سیاسی حلقہ اثر ہے انہوں نے اس حلقے میں پی ٹی آئی کے صاحبزادہ محبوب سلطان کی حمایت کا اعلان کردیا ہے ۔آزاد امیدوار علیشاء افتخار بلوچ کم عمر ترین امیدوار ہیں اور پہلی مرتبہ الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں اورانہیں بھی بھرپور پذیرائی حاصل ہے اور وہ غیر متوقع ووٹ حاصل کر سکتی ہیں۔این اے 114 ، پی پی ، پی ٹی آئی میں کانٹے کا مقابلہ متوقع فیصل صالح پی پی، محبوب سلطان پی ٹی آئی امیدوار، دونوں کاتعلق روحانی گھرانوں سے عابدہ حسین محبوب سلطان کی حمایتی، علیشا افتخار کم عمر ترین آزادامیدوار،اپ کر سکتی ہیں جھنگ ( لیاقت علی انجم )قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 114 میں ووٹرز کی تعداد 4لاکھ 84ہزار 898 ہے جس میں 2لاکھ 79ہزار 656 مرد اور 2لاکھ 52ہزار 42 خواتین ووٹرز ہیں۔ یہ حلقہ دودریاؤں چناب اور جہلم کے دونوں اطراف میں آتا ہے ۔ اس حلقے میں پیپلز پارٹی کے صوبائی نائب صدر مخدوم فیصل صالح حیات اور پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر صاحبزادہ محبوب سلطان کے درمیان ہے جبکہ سابق ایم پی اے افتخار احمد خان بلوچ کی بیٹی آزاد امیدوار علیشاء افتخار بلوچ بھی قومی اسمبلی کے ساتھ ساتھ پی پی 124 میں صوبائی نشست پر بھی میدان میں ہیں ۔ اس مقابلے میں دلچسپ پہلو یہ ہے کہ دونوں مضبوط اور مد مقابل امیدواروں کا تعلق روحانی گھرانوں اور معروف درباروں سے ہے ۔ دربار سلطان باہو کے سجادہ نشین اور صاحبزادہ محبوب سلطان کے کزن صاحبزادہ مجیب سلطان خاندانی اختلافات کے باعث مخدوم فیصل صالح حیات کی حمایت اور محبوب سلطان کی مخالفت کر رہے ہیں ۔ دوسری طرف انہیں پی پی 124 سے سید علی اکبر شاہ ، پی پی 125 سے آزاد امیدوار فیصل حیات جبوآنہ اور پی پی 130 سے آزاد امیدوار سابق ایم پی اے عون عباس سیال کی حمایت حاصل ہے ۔ احمد پور سیال کے علاقے میں انہیں سابق ایم این اے نجف عباس سیال کے بیٹے اور این اے 116 سے آزاد امیدوار امیر عباس سیال کی حمایت بھی حاصل ہے ۔اسی طرح سابق وفاقی وزیر سیدہ عابدہ حسین مخدوم فیصل صالح حیات کی سابق روایتی حریف ہیں اور ان کا آبائی گھر شاہ جیونا میں ہے اور ان کا وہاں ایک سیاسی حلقہ اثر ہے انہوں نے اس حلقے میں پی ٹی آئی کے صاحبزادہ محبوب سلطان کی حمایت کا اعلان کردیا ہے ۔آزاد امیدوار علیشاء افتخار بلوچ کم عمر ترین امیدوار ہیں اور پہلی مرتبہ الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں اورانہیں بھی بھرپور پذیرائی حاصل ہے اور وہ غیر متوقع ووٹ حاصل کر سکتی ہیں۔