• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حج کے دوران وبائی بیماریوں کی روک تھام کیلئے گائیڈ لائنز کا خیر مقدم

لندن (پ ر)برطانیہ میں عازمین حج و عمرہ کی فلاح و بہبودکے لئے سرگرم عمل قومی فلاحی تنظیم ایسوسی ایشن آف برٹش حجاج کے سینئر ڈاکٹرز نے حکومت سعودی عربیہ کی جانب سے حج کے دوران وبائی بیماریوں کے پھیلنے کی روک تھام اور عازمین کی صحت و تندرستی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے جاری کردہ گائیڈ لائنز کا خیرمقدم کیا ہے۔ ان ہدایات میں کہا گیا ہے کہ حج کے دوران عازمین اپنی اور دوسروں کی صحت کا خیال رکھتے ہوئے ہجوم میں کھانستے اور چھینکتے ہوئے ٹشوپیپر کا استعمال کریں کیونکہ کھانسنے اور چھینکنے سے بیماریوں کے جراثیم ایک سے دوسرے تک منتقل ہوسکتے ہیں۔ استعمال شدہ ٹشوپیپر احتیاط کے ساتھ بن میں پھینکیں۔جب بھی ممکن ہو اپنے ہاتھوں کو صابن یا جراثیم کش لیکوڈ سے دھوتے رہیں۔ اپنی رہائش اور اردگرد کے ماحول کو صاف رکھیں کسی قسم کی گندگی نہ پھیلائیں، زمین پر تھوکنے سے سختی سے پرہیز کریں کہ اس سے بیماریاں پھیلنے کے خدشات ہوجاتے ہیں۔ ممکن ہو تو ہجوم میں فیس ماسک کا استعمال رکھیں اور اسے باقاعدگی سے بدلتے رہیں۔ فوڈ پوائزننگ سے بچنے کے لئے ضروری کہ کہ پھل اور سبزیاں کھانے سے پہلے اچھی طرح دھولی جائیں، کھانا تیار ہونے کے فوراً بعد اسے کھا لیا جائے۔ زیادہ دیر روم ٹمپریچر میں نہیں رکھنا چاہئے یا پھر اسے فریج میں سٹور رکھیں۔ کھانے پینے کے برتن صاف ہوں اور ایک دوسرے کے استعمال شدہ چمچ و برتن وغیرہ شیئر نہ کریں۔ مکہ سے منیٰ، عرفات اور مزدلفہ کے درمیان سفر کے دوران تیار شدہ کھانا بس میں اپنے ساتھ نہ رکھیں۔ سخت گرم موسم میں پکا ہوا کھانا خراب ہوسکتا ہے۔ گرمی اور دھوپ کی شدت سے جسم میں پانی کی کمی بالخصوص کمزور، بیمار اور عمررسیدہ لوگوں کے لئے خطرناک ہوسکتی ہے۔ دھوپ میں باہر جاتے ہوئے ہمیشہ چھتری اور پانی کی بوتل ساتھ رکھیں اور زیادہ سے زیادہ پانی پیتے رہیں۔ دل، کڈنی، بلڈپریشر اور شوگر کے مریض حج پر آنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کرلیں۔ ایسوسی ایشن آف برٹش حجاج نے عازمین کو خبردار کیا ہے کہ گرم موسم اور بیس لاکھ انسانوں کے اجتماع میں صحت مند جسم کے بغیر حج ایک مشکل کام ہے۔
تازہ ترین