لاہور(نمائندہ جنگ) چیف جسٹس پاکستان مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہےکہ ہمارے ادارے کو بدنام کیا جارہا ہے، ادارےکو کمزور کرنے کیلئے الزامات لگائے جاتے ہیں،اگر ہمارا ادارہ کمزور پڑ گیا تو ملک کی بقاء کیلئے المناک ہو گا، جمہوریت پرآنچ نہیں آنے دینگے، خدا کرے کسی بھی پارٹی کا ایماندار وزیراعظم آئے پھر ہماری مداخلت کی ضرورت نہ رہے، ججز جمہوریت کا علم بلند رکھیں گے، جمہوریت اور آئین قائم رہیں گے، کالا باغ ڈیم کسی سازش کی وجہ سے نہیں بنا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور ہائیکورٹ کی سابق سینئر ترین جج و سابق رکن قومی اسمبلی معروف قانون دان جسٹس(ر)فخر النِسا کی کتاب وکالت۔عدالت اور ایوان کی تقریب رونمائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں وکلا کی بڑی تعداد شریک تھے۔ چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثارنے کہا کہ میں بہت چھوٹا انسان ہوں، میرے اندر تکبر نام کی کوئی چیز نہیں،آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرنے اور انصاف کی فراہمی کیلئے کوشش کرتا ہوں۔چیف جسٹس نے کہا کہ قوم سے وعدہ کیا تھاکہ ملک میں انتخابات بروقت ہونگے، آئین اور جمہوریت اس ملک میں قائم ودائم رہیگا، ججز نے آئین اور جمہوریت کا علم بلند رکھنا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کالا باغ ڈیم اور بھاشا ڈیم کو سازش کے تحت نہیں بننے دیا گیا،پانی زندگی ہے جسکے تحفظ کیلئے سپریم کورٹ نے احکامات صادر کئے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمارے ادارے کو بدنام کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، ادار ےکو کمزور کرنے کیلئے الزامات لگائے جاتے ہیں،اگر یہ ادارہ کمزور پڑ گیا تو ملک کیلئے المناک ہو گا،دعا ہے کہ اللہ اس قوم کو بہترین رہنماء عطاء فرمائےاوراللہ اس قوم کو عمر خطاب ثانی جیسی قیادت عطاء فرمائے۔چیف جسٹس نے کہا کہ خلاء پر کرنے کیلئے ازخود نوٹسز لئےجو کام حکومتوں کے کرنے والے تھے ان کیلئے نوٹسز لیے چیف جسٹس نے کہا کہ جسٹس ریٹائیرڈ فخرالنساء کھوکھر کے ساتھ ناانصافی عورت ہونے کی بناء پر کی گئی،میں اس کا ازالہ کرنے کا آغاز کر رہا ہوں اور اعلان کرتا ہوں کہ بلوچستان ہائیکورٹ کی اگلی چیف جسٹس خاتون ہونگی۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ٽثاقب نثار نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ ملک کو ایک اچھا لیڈر نصیب کرے چاہے وہ کسی بھی جماعت سے ہو اور ملک کی باگ دوڑ سنبھال کر مشکلات سے چھٹکارا دلوائے۔ چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ خدا کرےکسی بھی پارٹی کاایماندار وزیر اعظم آئےپھر ہماری مداخلت کی ضرورت نہ رہے گی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وعدہ کیا تھا الیکشن وقت پرہونگےجمہوریت پرآنچ نہیں آنے دینگے، عدلیہ جمہوریت کاعلم بلند ہےکالاباغ ڈیم سازش کےتحت نہیں بننے دیا،پندرہ دن کی کوشش سے بھاشا ڈیم، مہمندڈیم کا آغاز ہوا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ کو بد نام کرنے کی کوشش کی جار رہی ہے یہ ادارہ کمزور پڑ گیا تو ملک کی بقا کیلئے المناک ہو گا، ججز جمہوریت کا علم بلند رکھیں گے، جمہوریت اور آئین قائم رہیں گے۔چیف جسٹس پاکستان نے واضح کیا کہ وہ نوٹس لینے کے حامی نہیں تھے لیکن مجبوری تھی اور خلا کی وجہ سے ایسا کرنا پڑا ۔جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کی کالا باغ ڈیم کسی سازش کی وجہ سے نہیں بنا۔چیف جسٹس پاکستان نے یہ بھی بتایا کہ ہوا سے پانی بنانے کے منصوبے پر کام ہو رہا ہے اور انکی اس سلسلے میں چین میں بات چیت بھی ہوئی ہے۔