سکھر (بیورو رپورٹ) الیکشن 2018کے موقع پر ملک کے دیگر علاقوں کی طرح ضلع سکھر کی قومی کی 2 اور صوبائی اسمبلی کی 4 نشستوں کیلئے ہونیوالی پولنگ کے دوران تجارتی مراکز بند، سڑکوں پر ٹریفک کم رہا، منچلے نوجوانوں کی بڑی تعداد شاہراہوں پر کھیل و کود میں مصروف رہی، دکانیں بند ہونے اور ٹریفک نہ ہونے کی وجہ سے تمام شاہراہیں اپنی اصل حالت میں نظر آئی ۔ ملک کے دیگر شہروں کی طرح سکھر، روہڑی، پنوعاقل، صالح پٹ، کندھرا سمیت قرب و جوار کے علاقوں میں ضلع سکھر کی قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر پولنگ کے عمل کے دوران تجارتی مراکز بند رہے۔ صرافہ بازار، شاہی بازار، مشن روڈ، نیم کی چاڑی، گھنٹہ گھر چوک، فریئر روڈ، تھلہ چوک، جناح چوک، غریب آباد، باغ حیات، مہران مرکز، شہید گنج، نمک بازار، میانی روڈ، اسٹیشن روڈ سمیت دیگر تجارتی مارکیٹوں میں دکانیں بند رہیں، شہریوں کی بڑی تعداد اپنے اپنے علاقوں میں قائم کردہ پولنگ اسٹیشنز پر جاکر ووٹ دینے کے عمل میں مصروف رہی جبکہ پولنگ کے دوران شہر کی مصروف ترین شاہراہیں منارہ روڈ، ایوب گیٹ، محمدی چوک، دادو چوک، والس روڈ، شالیمار روڈ، کوئنس روڈ چوک، اسٹیشن روڈ، بیراج روڈ، ڈھک روڈ، ملٹری روڈ، شکارپور روڈ سے ٹریفک معمول سے انتہائی کم رہی۔ حق رائے دہی کے استعمال کے بعد نوجوانوں کی بڑی تعداد شہر کی شاہراہوں، تجارتی مراکز، میدانوں میں کرکٹ، فٹبال، بیڈ منٹن، اسنوکر و دیگر کھیل کھیلنے میں مصروف رہی۔ پولنگ کے روز ٹرانسپورٹ کی کمی کی وجہ سے بحالت مجبوری گھر سے نکلنے والے افرا دکو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، لوگوں نے موقع غنیمت جان کر سیاسی جماعتوں کی جانب سے چلائے جانیوالے رکشہ، کاروں کا سہارا لیکر ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچے۔ علاوہ ازیں الیکشن والے دن شہریوں کی اکثریت نے اپنے گھروں میں کھانے پینے کا خصوصی اہتمام کیا، عزیز و اقارب کی خاطر تواضع کیلئے مختلف اقسام کی ڈشیں تیار کی گئیں، پولنگ اسٹیشنز پر اپنی پارٹی اور خود کو نمایاں کرنے کیلئے خواتین کی بڑی تعداد نے پارٹی پرچم کے لباس، دوپٹے، ٹوپی اور چوڑیاں پہنی ہوئی تھی، جبکہ نوجوان دن بھر مختلف چھوٹی و بڑی گاڑیوں میں نصب لاؤڈ اسپیکر سے پارٹی ترانے سننے میں مصروف رہے۔ پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد نوجوانوں اور کارکنوں کی بڑی تعداد رزلٹ کے حصول کیلئے پولنگ اسٹیشن کے باہر جمع رہی۔