• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مہنگی ترین سرکاری اراضی سستی لیز پرلیکر پٹرول پمپ قائم کیے گئے ،چیف جسٹس

لاہور(نمائندہ جنگ)چیف جسٹس پاکستان مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار نے قرار دیا ہے کہ شرم آتی ہے یہ دیکھ کر کہ اکس طرح سرکاری زمین کی بندر بانٹ کی گئی پندرہ پندرہ ہزار روپے سالانہ کرایہ پر مہنگے ترین علاقوں میں سرکاری اراضی لے کر پٹرول پمپ قائم کیے گئے لیز کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ سرکاری اراضی تاحیات مل گئی عدالت نے یہ ریمارکس لاہور میں 22مقامات پر ایل ڈی اے کی اراضی پر قبضے کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران دیئے مختلفآئل کمپنیوں اور پمپ مالکان عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ڈی جی ایل ڈی اے بھی عدالت میں پیش ہوئے پیٹرول پمپ مالکان نے عدالت کو بتایا کہ ہم۔نے مختلف علاقوں میں اراضی لیز پر لی جسکا کرایہ ادا کرتے ہیںشرم آتی ہے کہ سرکاری زمین کی بندر بانٹ کی گئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سال کا پندرہ پندرہ ہزار روپے کرایہ ادا کرکے چسکے لیتےرہےپندرہ ہزار تو پٹرول ڈالنے والے کی تنخواہ بھی نہ ہو۔گی لیز کا مطلب یہ نہیں کہ زمین ساری زندگی کے لیے آپکو دے دی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پمپ مالکان نےلبرٹی اور گارڈن ٹاؤن جیسے مہنگے علاقوں میں چند ٹکوں کےعوض قبضہ کر رکھا ہے۔ افسوس ہے کہ ریاست اپنی زمین کی ہی حفاظت نہیں کرتی۔ اس موقع پر صوبائی نگران وزیر قانون ضیا حیدر رضوی نے عدالت کو بتایا کہ میری سربراہی میں کمیٹی قائم ہو گئی ہے جو اسکا جائزہ لے گی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آج ہی تین بجے کمیٹی کا اجلاس بلائیں اور جمعہ کے روز رپورٹ دیں آئل کمپنیوں کی طرف سے عدالت سے استدعا کی گئی کہ انھیں چند دن کی مہلت دی جائے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ عدالت دن نہیں صرف گھنٹے دیتی ہے دوران سماعت صحافی مجیب الرحمان شامی نے عدالت کو بتایا کہ ایک خاتون وکیل نے میرے خلاف سپریم کورٹ میں جھوٹی درخواست دی ہے جس میں میرے6 پٹرول ظاہر کرکے عزت کو نقصان پہنچایا گیا۔ عدالت مجھے انصاف دے، میرے خلاف پروپیگنڈہ جھوٹا ہے چیف جسٹس نے انھیں باور کرایا کہیہ کورٹ آف لا ہے۔ باتوں کو سیاست کی نظر نہ کریںتحقیق ہوئی تو بہت سی چیزیں کھل جائیں گی۔ مجیب الرحمان شامی عدالت کو مجھ پر غصہ ہے۔ غصہ تھوک دیں جس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ عدالت غصہ نہیں کرتی۔ تحقیقات کرا لیتے ہیں جعلی ناموں پر چھ چھ پیٹرول پمپ نکل آئیں گئے ۔مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ ان کا بیٹا ڈیلر ہے میں عدالت سے انصاف لینے آیا ہوں مجھے کون دے گا ؟ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت آپ کی عزت کرتی ہے آپ کیسے دانشور ہیں کہ عدالت میں آکر کہتےہیںکہ جان کی امان پاوں تو عرض کروں یہ کیا طریقہ ہےجس پر چیف جسٹس نے کہا آپ اپنا جواب داخل کریں اورسماعت آج تک ملتوی کر دی۔
تازہ ترین