• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریحام خان کا انٹرویو کرنے والی امریکی خاتون تنقید کا ہدف

نیویارک ( مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان کی سابق اہلیہ ٹی وی اینکر اور صحافی ریحام خان کا انٹرویو کرنے والی امریکی نشریاتی ادارے ‘سی این این’ کی خاتون صحافی کوآن لائن تنقید اور بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا۔سی این این کی خاتون صحافی ہناہ واگن جونز نے ٹوئیٹ کی کہ انہیں ریحام خان کا انٹرویو کرنے کے بعد آن لائن بدسلوکی اور تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔خاتون صحافی نے ریحام خان کے انٹرویو کی ویڈیو کلپ بھی ٹوئیٹ کی، ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ ان لوگوں کو شرم آنی چاہیے جو اظہار رائے کی آزادی کے خلاف نفرت انگیز اور بدسلوکی پر مبنی گفتگو کر رہے ہیں۔ہناہ واگن جونز نے ٹوئیٹ میں لکھا کہ ریحام خان کو عمران خان کے حوالے سے گفتگو کرنے کے لیے بلایا گیا، تاہم انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔عمران خان اور پاکستانی سیاست پر گفتگو کے لیے صرف ریحام خان کو ہی بلانے اور ان کا ہی انٹرویو کرنے پر متعدد ٹوئٹر صارفین نے امریکی خاتون صحافی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے ساتھ ریحام خان کے خلاف بھی نفرت انگیز گفتگو کی۔کچھ لوگوں نے سوال کیا کہ عمران خان پر بات کرنے کے لیے صرف ان کی ایک ہی سابق اہلیہ کو کیوں بلایا گیا، جمائمہ خان کو کیوں نہیں بلایا گیا؟جس پر ہناہ واگن جونز نے وضاحت کی کہ انہوں نے جمائمہ خان کو بھی دعوت دی تھی، تاہم وہ دستیاب نہیں ہوسکیں۔لوگوں نے جہاں امریکی صحافی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے ساتھ بدسلوکی کی، وہیں کچھ لوگوں نے ان کا ساتھ بھی دیا اور لوگوں کی بدتمیزی پر معافی بھی مانگی۔امریکی خاتون صحافی کے ساتھ کی گئی بدسلوکی پر ریحام خان نے بھی ٹوئیٹ کی اور لکھا کہ عاصمہ چوہدری سے لے کر ہناہ واگن جونز تک تمام خواتین کے ساتھ ایسا ہی ہوتا آیا ہے۔امریکی خاتون صحافی کا یہ انٹرویو سی این این کے پروگرام ‘ہالا گورانی ٹو نائٹ’ میں نشر کیا گیا تھا۔انٹرویو میں ریحام خان نے عمران خان کی سیاست، گزشتہ 5 سال تک خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت اور پاکستانی حالات پر گفتگو کی۔ ریحام خان نے اعتراف کیا کہ عمران خان کو پاکستان میں ہیرو مانا جاتا ہے، انہوں نے 1992 کا کرکٹ ورلڈ کپ جتوایا، تاہم انہیں سیاست میں وہ کامیابیاں نہیں ملیں۔ ریحام خان نے کہا کہ عمران خان کو سیاسی نظریات پر سمجھوتہ کرنے کے حوالے سے بھی جانا جاتا ہے۔
تازہ ترین