ڈیرہ غازی خان......ڈیرہ غازی خان میں بھٹا مالکا ن نے چائلڈ لیبر پرپابندی کاانوکھاتوڑ نکال لیا۔ بچوں کی صورت میں سستی لیبر سے محروم ہوئے تو انتقاماً والدین کوبھی نوکریوں سے فارغ کردیا۔
والدین مجبوراً بچوں کو لے کر روزگار کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔ فیصل آبادمیں بھی کم اجرت پر بھٹا مزدور سراپا احتجاج بن گئے۔
ڈیرہ غازی خان کے بھٹہ مزدوروں نے چائلڈ لیبر پر پابندی کے خلاف احتجاج کیا، خواتین اور بچوں کے ساتھ مزدوروں نے ریلی نکالی مظاہرین نے گھریلو اشیاء اور بستر اٹھا کر جبکہ بچوں نے گلے میں سوکھی روٹیاں لٹکا کر روزگار چھیننے پر حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔
مزدروں کا کہنا تھاکہ حکومت نے بچوں سے مزدوری نہ لینے کی پابندی لگائی تو انہیں بھی بھٹہ مالکان نے نوکریوں سے فارغ کردیا۔چائلڈلیبرپرپابندی ان کے لئے دہرا امتحان بن کرآئی ہے۔
ادھرفیصل آباد میں بھی بھٹہ مزدور سڑکوں پر نکل آئےاور اکیلے نہیں آئے ، بلکہ اپنے بیوی بچوں کو ساتھ لے کر آئے ۔ان مزدوروں کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ انہیں مزدوری کی وہی اجرت دی جائے جو حکومت پنجاب نے مقرر رکھی ہے اور بھٹہ مالکان انہیں مقررہ اجرت سے کم پیسے دے رہے ہیں ۔
بھٹہ مزدوروں کےمطابق حکومت پنجاب نے ایک ہزار اینٹ کی اجرت 962 روپے مقرر کی ہے لیکن بھٹہ مالکان صرف 7روپے ادا کررہے ہیں ۔
بھٹہ مزدور اپنی شکایات ضلی انتظامیہ تک بھی پہنچا چکے ہیں لیکن نہ تو کسی نے اس پر کان دھرے نہ ہی کوئی قدم اٹھایا گیا ، ضلع کونسل کے سامنے احتجاجی مظاہرین نے دھرنا دے کر سڑک بھی ٹریفک کے لیے بند کردی۔