حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا:’’جب تم حیا نہ کرو تو جو چاہے کرو‘‘۔( صحیح بخاری وصحیح مسلم)اس حدیث میں نہایت ہی اختصار کے ساتھ اللہ کے رسول ﷺ نے بے حیائی کا انجام بتادیا کہ جب حیا اٹھ جائے تو پھر تم سے بڑے سے بڑے بے شرمی کی کام کی توقع بعید اور خارج از امکان نہیں رہتی ،تم اس وقت کچھ بھی کر گزر سکتے ہو،آج ہمارے درمیان سے حیا ہی اٹھ گئی ہے،ناپ تول میں کمی اور چیزوں میں ملاوٹ عام ہوگئی ہے،معاملات میں جھوٹ اور دھوکادہی لازمی جزء بن چکے ہیں،چھینا چھپٹی،دھونس دھمکی،سینہ زوری کا دور دورہ ہے۔
یہ سب بے حیائی کی کرشمہ سازیاں ہیں۔اللہ تعالیٰ ہمیں شریعت کے حکم کے مطابق شرم و حیا کے تقاضوں کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے والا بنادے۔ (آمین)