نوابشاہ( بیورو رپورٹ)سابق صوبائی مشیر اور سابق صدر آصف علی زرداری کے دوست محمد اسماعیل ڈاہری کو پولیس نے چالان سمیت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جہاں اسماعیل ڈاہری کے وکلاء نے ان کی درخواست ضمانت پر دلائل پیش کئے وکلاء کے جرح کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ۔اسماعیل ڈاہری کو رینجرز اور پولیس نے گذشتہ ماہ چالیس ساتھیوں سمیت گرفتار کیا تھا جبکہ رینجرز ترجمان کے مطابق گرفتار کئے جانے والے چالیس افراد کو تحقیقات کے بعد رہا کردیا گیا تھا اور اسماعیل ڈاہری کو غیر قانونی کلاشنکوف اور اینٹی ائر کرافٹ گن کے پانچ گولوں سمیت گرفتار کرکے مقدمہ انسداد دھشت گردی کی عدالت میں پیش کیا تھا آج ان کے وکیل ایاز گوپانگ نے اپنے دلائل میں کہا کہ اسماعیل ڈاہری پر سیاسی بنیادوں پر مقدمہ بنایا گیا ہے انہوں نے ان کے ضمانت کے لئے عدالت میں درخواست دی جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ۔دوسری جانب سابق صوبائی مشیر اسماعیل ڈاہری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا سلحہ قانونی ہے اور اینٹی ائر کرافٹ گن کے گولے اس میں شامل کرکے میرا خلاف مقدمہ بنایا گیا ہے اس سوال کے جواب میں کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اسماعیل ڈاہری پر مقدمہ درج کرکے مجھے ادا دکھانے کی کوشش کی گئی ہے اسماعیل ڈاہری نے کہا کہ ملائکہ کے کہنے پر مجھ پر مقدمہ درج کیا گیا اور اب بھی میرے دوست میرے پاس آرہے ہیں اور مجھے دن میں ستارے دکھانے کی کوشش کررہے ہیں ۔اور کہہ رہے ہیں ہم تمہارے لئے یہ بھی کریں گے وہ بھی کریں گے مگر میں پیپلز پارٹی کا جیالا ہوں اور میں مروں گا تو بھی پیپلز پارٹی کے کفن میں دفن ہونگا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ میں پہلے ساٹھ سیٹیں لی تھیں اور اب تہتر سیٹیں جیتی ہے۔