• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ناشتہ صحت کے لیے کیوں ضروری ہے؟

ہم جب صبح اٹھتے ہیں تو ہمیں بھوک کا احساس ہوتا ہے اور دل کرتا ہے کہ کچھ کھالیں۔ ایسے میں غذائیت سے بھرپور ناشتہ کرنا آپ کے جسم کی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے دن بھرتوانائی بخشتا ہے۔ ناشتہ ، دن کی سب سے اہم اور صحت و توانائی کے لیے لازمی خوراک ہے، میڈیکل سائنس اس کے بےشمار فوائد دریافت کرچکی ہے۔کہا جاتا ہے کہ ناشتہ بادشاہوں کی طرح کرنا چاہیے، اسی وجہ سے ناشتہ کرنے کے کچھ فوائد ذیل میں پیش کیے جارہے ہیں۔

جسمانی وزن میں کمی

تحقیق کے مطابق جو لوگ اکثر ناشتہ نہیں کرتے ان میں موٹاپے کا خطرہ 50 فیصد تک بڑھ جاتا ہے، جس کی بنیادی وجہ دن بھر میں جنک فوڈ یا ناقص غذا کا استعمال ہے۔اگر صبح اچھا ناشتہ کیا ہو تو آپ دن کے وقت بہت زیادہ بھوکے نہیں ہوتے اور دوپہر کے کھانے میں حد سے زیادہ غذا کھانے سے گریز کرتے ہیں۔

ذہنی کارکردگی بہتر کرے

ایک اور تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ناشتہ کرنا درحقیقت توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے جبکہ یہ یادداشت میں بہتری لانے کے ساتھ دیگر ذہنی افعال کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

صحت بخش غذا کا زیادہ استعمال

یہ بات سائنسی طور پر ثابت ہوچکی ہے کہ جو لوگ ناشتہ کرنے کے عادی ہوتے ہیں وہ صحت کے لیے فائدہ مند غذاؤں کا زیادہ استعمال کرتے ہیں۔

میٹابولزم کے لیے فائدہ مند

صبح اٹھنے کے بعد اچھا ناشتہ میٹابولزم کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے، جس کے نتیجے میں چربی گھلنے کا عمل تیز ہوجاتا ہے۔

جسمانی کارکردگی میں بہتری

ناشتہ جسم کو وٹامنز اور نیوٹریشن فراہم کرتا ہے، جس کے نتیجے میں جسمانی توانائی بڑھتی ہے اور آپ جسمانی طور پر کام کرنے کے لیے تیار ہوجاتے ہیں۔

امراض کا کم خطرہ

ایک صحت بخش ناشتہ ذیابیطس، بلڈ پریشر اور دیگر امراض کا خطرہ نمایاں حد تک کم کرتا ہے۔ صحت بخش ناشتہ بلڈ کولیسٹرول لیول کو بہتر بناتا ہے۔

مزاج بہتر بنائے

سننے میں تو عجیب لگے گا مگر صبح کے وقت جو اجزاءجسم کا حصے بنتے ہیں وہ ذہنی طور پر خوشی کا احساس پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

ناشتے کے لیے بہترین غذائیں

ناشتہ دن کی اہم ترین غذا ہوتی ہے۔ ایک صحت مند ناشتہ سے آپ کو قوت ملتی ہے، جس سے دن بھر بہتر فیصلے لینے میں مدد ملتی ہے۔نیو یارک کی ماہر غذائیت ایریکا گیوینازو کے مطابق آپ کا ہدف کاربوہائیڈریٹ اور فائبر سے بھرپور ناشتہ ہونا چاہیے، جس میں کچھ پروٹین سے بنی غذائیں بھی شامل ہوں۔ اسی طرح کی کچھ بہترین غذائیں درج ذیل ہیں۔

گریپ فروٹ

ناشتہ صحت کے لیے کیوں ضروری ہے؟

اگر آپ وزن کم کرنے کے خواہش مند ہیں تو یہ پھل آپ کو اپنے ناشتے میں ضرور شامل کرنا چاہیے۔ ایک مطالعہ کے مطابق کسی بھی کھانے سے قبل آدھا گریپ فروٹ کھالیا جائے تو اس سے پتلا ہونے میں مدد ملتی ہے کیونکہ اس میں چربی گھلانے والے اجزاء شامل ہوتے ہیں اور یہ خون میں شکر کی تعداد کو بہتر بنانے میں بھی مددگار ہوتاہے۔ گیوینازو کے مطابق بہترین نتائج کے لیے آپ اسے دہی یا انڈے کے ساتھ استعمال کریں تاہم ایسا کرنے سے قبل اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرلیں کیونکہ گریپ فروٹ ادویات پر بھی اثر انداز ہوسکتا ہے۔

دہی

ناشتہ صحت کے لیے کیوں ضروری ہے؟

دہی کیلشیم سے مالامال ہوتا ہے اور اس میں پروٹین بھی شامل ہوتا ہے۔ آپ چاہیں تو اس کے ساتھ آپ کسی پھل کا استعمال بھی کرسکتے ہیں، جس سے آپ کا ناشتہ مزید غذائیت سے بھرپور ہوجائے گا۔

کیلے

ناشتہ صحت کے لیے کیوں ضروری ہے؟

ناشتے میں کیلے کا کوئی ثانی نہیں۔ اس کو کھانے سے آپ کو کافی دیر تک بھوک نہیں لگتی اور یہ کاربوہائیڈریٹ کا بہترین ذخیرہ ہے۔ گیوینازو کا کہنا ہے کہ اسے کاٹ کر سیریل کے ساتھ کھانے سے نہ صرف اس کا ذائقہ بہتر ہوجاتا ہے بلکہ یہ ایک صحت بخش غذا بھی کہلائے گی۔

انڈہ

ناشتہ صحت کے لیے کیوں ضروری ہے؟

پہلے انڈے کو زیادہ کولیسٹرول ہونے کی وجہ سے ایک اچھے ناشتے کے طور پر نہیں دیکھا جاتا تھا، تاہم حالیہ مطالعات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انڈہ وٹامن ڈی کا ایک بہترین ذخیرہ ہے اور اس میں شامل کولیسٹرول ہمارے لیے اتنا نقصان دہ نہیں جتنا پہلے سمجھا جاتا تھا۔ ڈاکٹر ایریکا گیوینازو کا کہنا ہے کہ اگر آپ دن بھر دیگر کھانوں کے دوران زیادہ کولیسٹرول نہیں لے رہے تو انڈہ آپ کے لیے بہترین ہیں۔

بادام کا مکھن

ناشتہ صحت کے لیے کیوں ضروری ہے؟

کیا آپ انڈے نہیں کھاتے اور دودھ بھی نہیں پیتے؟ اگر ہاں تو پروٹین حاصل کرنے کے لیے بادام کے مکھن کا استعمال کریں۔ ڈاکٹر ایریکا گیوینازو بتاتی ہیں کہ غذائیت کے اعتبار سے یہ مونگ پھلی کے مکھن (پینٹ بٹر) کے برابرہے۔

اسٹرابیری

ناشتہ صحت کے لیے کیوں ضروری ہے؟

بیریز کو 'سپر فوڈکہا جاتا ہے کیونکہ ان میں اینٹی آکسیڈینٹس بڑی تعداد میں موجود ہوتے ہیں اور یہ وزن بھی نہیں بڑھاتی۔ ایک کپ اسٹرابیری میں دن بھر کی ضرورت کے مطابق وٹامن سی موجود ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں فائبر اور فولک ایسڈ بھی موجود ہوتا ہے۔2013ء کے ایک مطالعے میں بتایا گیا ہےکہ اٹھارہ سال سے زائد عرصے تک ہفتے میں تین مرتبہ اسٹرابیریز کھانے والی خواتین میں دل کا دورہ پڑنے کے امکانات ان خواتین کے مقابلے میں کم تھے جو ایسا نہیں کرتیں۔

تازہ ترین