نواب شاہ( بیورو رپورٹ)ایک ہزار بستروں پر مشتمل سندھ کے تیسرے بڑے پیپلز میڈیکل اسپتال میں سٹی اسکینگ مشین کی خرابی کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اسپتال میں مفت سٹی اسکین کی سہولت سے محروم غریب مریض پرائیویٹ طور پر ڈھائی ہزار روپے فی سٹی اسکین کرانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز میڈیکل اسپتال جہاں نواب شاہ کے علاوہ سندھ کے ایک درجن سے زائد اضلاع کے مریض علاج کے لئے رجوع کرتے ہیں کئی روز سے ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ میں سٹی اسکین مشین کا بورڈ خراب ہوجانے کے باعث اسپتال میں داخل مریضوں کے علاوہ حادثات اور دیگر امراض میں مبتلا بیرونی مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اسپتال ذرائع کے مطابق سٹی اسکین نہ ہونے کی وجہ سے مرض کی تشخیص نہیں ہوپارہی اور حادثات کے علاوہ دیگر بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا علاج معالجہ ناممکن ہوکر رہ گیا ہے جبکہ اس سلسلے میں مریضوں کا کہنا ہے کہ اسپتال میں سٹی اسکین کی مفت سہولت دستیاب ہے جبکہ پرائیویٹ لیبارٹریوں پر اس کی فیس ڈھائی ہزار روپے ہے جس کی ادائیگی سے وہ قاصر ہیں اور اسپتال میں کسمپرسی کی حالت میں سٹی اسکین مشین کی درستگی کے انتظار میں پڑے ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سٹی اسکین مشین کے بورڈ میں خرابی کے باعث مشین فراہم کرنے والی کمپنی سے رجوع کیا گیا ہے اور چوں کہ مشین کی مرمت وارنٹی میں ہے اس لئے کمپنی کی جانب سے مشین کی درستگی کے بعد سہولت فراہم کردی جائے گی۔ دوسری جانب کروڑوں روپے کی لاگت سے پی ایم سی اسپتال میں لگائی گئی ایم آر آئی مشین بھی ناکارہ پڑی ہے اور اس کی درستگی کے لئے بھی کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے کروڑوں روپے کے سرکاری فنڈ ضائع ہورہے ہیں۔عوام کا مطالبہ ہے کہ سٹی اسکین اور ایم آر آئی مشین کو فی الفور شروع کیا جائے۔