خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویزمشرف کےخلاف آئین کےآرٹیکل 6کے تحت سنگین غداری کیس سماعت کے لیے مقررکر لیا، کیس کی سماعت 20 اگست کو ہوگی۔
3ہائی کورٹس کے سینئر جج صاحبان پر مشتمل خصوصی عدالت معاملے کی سماعت کرے گی۔
پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس یاور علی کی سربراہی میں 3رکنی خصوصی عدالت کرے گی۔
دیگر ارکان میں بلوچستان ہائی کورٹ کی سینئر ترین جج جسٹس طاہرہ صفدر اور سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس نذر اکبر شامل ہیں۔
پرویز مشرف سنگین غداری کیس کے لیے 2013ء میں خصوصی عدالت قائم کی گئی تھی،2014ء میں عدالت نے پرویز مشرف پر فرد ِجرم عائد کی ،لیکن وہ بیرون ملک چلے گئے۔
خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو مفرور قراردےکر ان کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم دےدیا، رواں سال کے شروع میں ان کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈبھی بلاک کر دیا گیا تاہم سپریم کورٹ کے حکم پرپاسپورٹ اورشناختی کارڈ بحال کر دیا گیا۔
وفاقی حکومت نے کیس کی پیروی کے لیے قانون دان اکرم شیخ کو پراسیکیواٹر مقرر کیا تھا لیکن اکرم شیخ پراسیکیوشن ٹیم سے الگ ہوگئے اور چند دن پہلےانہوں نے استعفیٰ دے دیا۔
خصوصی عدالت کے رجسٹرار سیشن جج راؤ عبدالجبار نے 20اگست کو کیس کی سماعت کیلئے متعلقہ فریقین کو آگاہ کر دیا ہے۔