راولپنڈی (نمائندہ جنگ)احتساب عدالت نمبر ایک راولپنڈی کے جج شکیل احمد نے منسٹری آف کامرس ایمپلائز کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی میں کرپشن پر دائر ریفرنس میں نیب کی جانب سے گرفتار6 ملزمان چوہدری ارشد وغیرہ کیس کی سماعت سے انکار کرتے ہوئے ملزمان کو احتساب عدالت اسلام آباد میں پیش کرنے کا حکم دیا،گزشتہ روز نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ملزمان سے مزید تفتیش کرنی ہے لہذا ان کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ اس موقع پر ملزمان کے وکیل احتشام الحق نے عدالت کو بتایا کہ منسٹری آف کامرس ایمپلائز کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کے نومنتخب ارکان کے خلاف انتقامی کارروائی کرتے ہوئے ریفرنس بنایا گیاہے۔ انکے موکل اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں لیکن اس کے باوجود نیب کے تفتیشی افسر ملزمان کو گرفتار کرکے احتساب عدالت اسلام آباد کی بجائے راولپنڈی لے آئے ہیں جبکہ بنیادی ریفرنس اور ضمنی ریفرنس اسلام آباد میں دائر ہوا اور ملزمان کی ضمانتیں بھی اسلام آباد ہائی کورٹ سے منظور ہو ئی ہیں۔ دوران سماعت عدالت نے قرار دیا کہ عدالت کو اسلام آباد احتساب عدالت میں دائر ریفرنس اور ملزمان کی اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت پر رہائی سے متعلق آگاہ بھی نہیں کیا گیا اور غلط بیانی کی گئی ۔عدالت نے نیب پراسیکیوٹر اور ریفرنس کے تفتیشی افسر مبشر کریم کی سرزنش کی اور ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیس میں نیب کی بدنیتی سامنے آتی ہے۔ عدالت نےریفرنس کی سماعت سے انکار کرتے ہوئے نیب حکام کو ہدایت کی کہ ملزمان کو آج ہی احتساب عدالت اسلام آباد میں پیش کیا جائے۔