• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
شہزادی ’’لیڈی ڈیانا‘‘ کی خوبصورتی کے راز

شہزادی برطانیہ کی لیکن راج دنیا بھر میں کروڑوں دلوں پر، جی ہاں! بات ہورہی ہے پرنسز آف ہارٹ لیڈی ڈیانا کی۔جن کی خوبصورتی کے چرچے زباں زد عام تھے۔ لیڈی ڈیا نا کا شمار دنیا کی خوبصورت ترین عورتوں میں کیا جاتا تھا۔ اسپینسر گھرانے سے تعلق رکھنے والی یہ دلکش حسینہ اپنے منفرد انداز اور خوبصورتی کی بدولت ہزاروں لوگوں میں سب سے الگ نظرآتی تھی۔ ڈیانا کے پرستاروں کی اکثریت خواتین پر مشتمل تھی جس کی اہم وجہ ان کی خوبصورتی تھی، جو کسی کو بھی ان کا مداح بننے پر مجبور کردیتی تھی۔ 

آخر اس خوبصورتی کی حفاظت ڈیانا کیسے کرتی تھیں، یا وہ کون سی بیوٹی پروڈکٹس تھیں جو لیڈی ڈیانا کی خوبصورتی میں ہر دن اضافہ کرتی تھیں؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا جواب ہر عورت جاننے کی منتظر ہے۔ ڈیانا کی خوبصورتی کے رازوں سے پردہ ان کی میک اپ آرٹسٹ میری گرین ویل سمیت دیگر آرٹسٹ اٹھاتی رہی ہیں، آئیے آپ کو بتاتے چلیں کہ آخر وہ کیا راز ہیں۔

جلد کی حفاظت کے معمولات

شہزادی ڈیانا کی میک اپ آرٹسٹ میری گرین ویل کا کہنا ہے کہ ڈیانا اپنی خوبصورتی سے مکمل طور پر آگاہ تھیں۔ روزانہ کی بنیادوں پر دن میں دوبار کلینزنگ، ٹوننگ اور موئسچرائزنگ کرنا لیڈی ڈیانا کا معمول تھا، جسے وہ سخت سے سخت سفرمیں بھی نظر انداز نہیں کرتی تھیں۔ ان کے پاس جلد کو تروتازہ رکھنے کے لیےمعیاری فیس واش کا اچھاخاصا اسٹاک موجود تھا، جس کا استعمال وہ دن میں کئی بار کیا کرتی تھیں۔

پاؤڈر کے بجائے کریم بلش

ڈیانا کی منگنی والے دن شہزادہ چارلس اور لیڈی ڈیانا کے فوٹو شوٹ اور میک اپ سے متعلق میک اپ آرٹسٹ کلیٹن ہاورڈ کہتی ہیں کہ ڈیانا کے ’انگیجمنٹ میک اپ‘ کے لیے پاؤڈر بلش کے بجائے مشہور برانڈ کےکریمی بلش کا انتخاب کیا گیا تھا۔ ان کے مطابق کریم بلش ہلکی ہوتی ہیں اور چہرے پر جمے بغیر ہی آپ کو بہت اچھا ، قدرتی اور نرم و ملائم نکھار دیتی ہیں، کریمی بلش چہرے کو تروتازہ اورشگفتہ انداز عطاکرنے کے لیے پاوڈر بلش سے زیادہ سودمند ثابت ہوتی ہے۔

میک اپ سے پہلے موئسچرائزر

میری گرین کہتی ہیں کہ ڈیانا کا میک اپ کرنے سے پہلے موئسچرائز کا استعمال لازمی کیا جاتا تھا۔ میک اپ کا آغاز موئسچرائزر سے، دوسرا مرحلہ اسکن ٹوننگ کے پیش نظر فاؤنڈیشن لگانے کا ہوتا تھا جبکہ آخر میں آنکھوں کےنچلے حصوں کی سختی برقرار رکھنے کیلئے ڈیانا کے میک اپ کیلئے معیاری کنسیلر کا انتخاب کیا جاتا تھا۔

چمکتی جلد کاراز

ہم میں ہر ایک ڈیانا کی چمکتی جلد سے خاصا متاثر ہے لیکن کیا آپ جانتی ہیں کہ ڈیانا کی خوبصورتی سے متعلق مختلف رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ڈیانا جلدی مرض rosaceaمیں مبتلا تھیں، جس سے نجات پانے کے لیے وہ اپنے گالوں پرگلاب کا تیل اور ایواکاڈو سے تیار کردہ ماسک استعمال کرتی تھیں ۔

مسکارا

ڈیانا کی میک اپ آرٹسٹ گرین ویل کا کہنا ہے کہ ایک مکمل میک اپ کے لیے صحیح تیکنیک کا ہونا ضروری ہے۔ میک اپ پراڈکٹس جتنی مہارت کے ساتھ استعمال کی جائیں گی، آپ کا میک اپ اتنا ہی شاندار لگے گا۔ گرین ویل کہتی ہیں کہ ڈیاناکا مسکارا لگانے کااسٹائل بہترین تھا، وہ ہمیشہ پلکوں کی جڑوں سے مسکارا لگانے کا آغاز کرتی تھیں اور دو سیکنڈ رُکتے ہوئے سروں پر اس خوبصورتی کے ساتھ برش چھوڑتی تھیں کہ ان کی پلکیں خمیدہ اور گھنی محسوس ہوتی تھیں۔

آنکھ کے ہم رنگ لائنر

گرین ویل کہتی ہیں کہ لیڈی ڈیاناان سے ملاقات سے قبل تک ہمیشہ بلو لائنر لگاتی تھیں، جو ان کی آنکھوں کی پتلی سے ہم رنگ تھا۔ گرین ویل کے مطابق ان سے ملاقات کے بعد انھوں نے لیڈی ڈیانا کو بتایا کہ بلو لائنر ان کی آنکھوں میں اداس سا محسوس ہوتا ہے۔ گرین ویل خواتین کو پلکوں کے لیے خوبصورت رنگوں کو کیو ٹپ(Q-Tip)تیکنیک کے ساتھ لگانے کا مشورہ دیتی ہیں ۔

تازہ ترین