• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کچھ قوتیں ہمیں جمہوری عمل میں دیکھنا نہیں چاہتیں،جلال محمود شاہ

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ یونائیٹڈپارٹی کے سر براہ سید جلال محمود شاہ نے کہا ہے کہ عام انتخابات کے نتائج کے بعد یہ ثابت ہو چکا ہے کہ کچھ قوتیں ہم کو جمہوری عمل میں دیکھنا نہیں چاہتیں، اگر یہ روش رکھی گئی تو وہ دن دور نہیں کہ سندھ کے عوام کا جمہوری عمل سے اعتبار مکمل طور پر اٹھ جائے اور مجبوراََ ہمیں وہ راستہ اختیار کرنا پڑے جو سندھ کے اکثریتی عوام کی خواہش ہے، انتخابات2018ءمکمل طور پر انجیئرڈ تھے، وفاقی حکومت کی حکمرانی کے لئے ایک پارٹی کو فائدہ دینے کی خاطر سندھ کے مینڈیٹ کو قربان کر کے پیپلز پارٹی کو پلیٹ میں رکھ کے پیش کیا گیا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں سندھ کے سیاسی رہنما مرحوم علی حسن چانڈیو کی پانچویں برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا،برسی تقریب میں عوامی جمہوری پارٹی، نیشنل پارٹی، جیئے سندھ قومی محاذ اور دیگر پارٹیوں کے رہنماؤں، ادیبوں اور دانشوروں نے خطاب کر کے علی حسن چانڈیو کو خراج تحسین پیش کیا، سید جلال محمود شاہ نے کہا کہ انتخابات2018ءمکمل طور پر انجیئرڈ تھے،انتخابات میں ہار جیت ہوتی ہے مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے،کارکن آج سے ہی بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں کریں،کارکن جہاں بھی ہیں عوام کے ووٹ درج کرائیں، انہوں نے کہاکہ ہم سیاست اور جمہوریت سے مایوس نہیں ہیں سیاست میں کامیابیوں کیلئے نئے راستے اختیار کرنے ہونگے۔سید جلال محمود شاہ نے کہا کہ اگر رشوت کی اس ریس میں آر اوز، اے آر اوز اور ڈی آر اوز اسی طرح آگے بڑھتے گئے تو مستقبل کے انتخابات کسی بھی طرح سے شفاف نہیں ہو سکیں گے اور عوام کا جمہوری عمل سے اعتبار مکمل طور پر اٹھ جائے گا، جس کے نتیجے میں ملک کے اندر انارکی پیدا ہو سکتی ہے اور مختلف اداروں کا آپس میں ٹکراؤ بھی ہوسکتا ہے،ایس یو پی نے ہمیشہ جمہوری قدروں کا احترام کیا ہے۔ البتہ عام انتخابات کے نتائج کے بعد یہ ثابت ہو چکا ہے کہ کچھ قوتیں ہم کو جمہوری عمل میں دیکھنا نہیں چاہتیں، انہوں نے کہا کہ علی حسن چانڈیو کا سندھ کی خوشحالی اور ترقی کے لئے انتہائی موئثر کردار رہا ہے، جس کو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائےگا۔
تازہ ترین