اسلام آباد (نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے ʼʼ بچوں کی سمگلنگ اور ٹریفکنگ ʼʼ کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران چاروں صوبائی حکومتوں سے تین ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ہے جبکہ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ گمشدہ بچوں کی بازیابی کیلئے کوئی طریقہ کار ہونا چاہیے،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربر ا ہی میں قائم تین رکنی بینچ نےبدھ کے روز کیس کی سماعت کی تو چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس جادو کی چھڑی تو ہے نہیں،ہمیں تو ان کی کوششوں کو دیکھنا ہے، جادو ٹونے والے بچوں کے اعضا ء منگواتے ہیں،بھیک مانگنے والے بچوں کا ڈی این اے ٹیسٹ کروا کر ان کے ماں باپ کا پتہ کروائیں،جرم کا خاتمہ پولیس نے کرنا ہے،ایک بچہ اگر لاپتہ ہو جاتا ہے تو اس کو پولیس نے بازیاب کرنا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں بچوں کے لاپتہ ہونے کے واقعات میں کمی آئی ہے،پوری تفتیش ہونی چاہئے کہ بچے لاپتہ کیوں ہو جاتے ہیں ؟اور ان کو کہاں لے جایا جاتا ہے؟سندھ میں ایک بچی کے ساتھ کچھ برا ہوا وہ اپنی یاداشت کھو بیٹھی، بچوں کو کیسے ڈھونڈا جائے، لاہور کی بیٹی کے ساتھ زیادتی ہوئی تو پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے کیلئے ان سے 8ہزار روپے مانگے تھے ،بعد ازاں فاضل عدالت نے چاروں صوبائی حکو متوں سے تین ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ہے جبکہ چیف جسٹس نے کہا کہ گمشدہ بچوں کی بازیابی کیلئے کوئی طریقہ کار ہونا چاہیے۔