اسلام آباد (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعہ 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض 15 روز کیلئے حفاظتی ضمانت منظور کر لی، عدالت نے زرداری کو 3 ستمبر تک بینکنگ کورٹ سے رجوع کرنیکاحکم جاری کیا ہے۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ ازخود نوٹس کے تحریری حکم میںکہا ہے کہ تمام ملزم ایف آئی اے میں پیش ہوں، جے آئی ٹی کی تشکیل سے متعلق فیصلہ آئندہ سماعت پر کیا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب پر مشتمل سنگل بنچ نے زرداری کی حفاظتی ضمانت کیلئے درخواست کی سماعت کی تو ملزم اپنے وکلا ء اعتزاز احسن اور لطیف کھوسہ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر ملزم کی بیٹی آصفہ بھٹو زرداری اور پیپلز پارٹی کی رہنماء شیری رحمان بھی موجود تھیں ،جج نے اپنے چیمبر میں مختصر سماعت کی تو ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ انکا موکل ٹرائل کورٹ میں پیش ہونا چاہتا ہے لیکن ایف آئی اے کی جانب سے گرفتاری کا خدشہ ہے اسلئے حفاظتی ضمانت کی درخواست منظور کی جائے نیز ایف آئی اے کی انکوائری میں پیش ہونے کیلئے بھی ضمانت دی جائے۔ درخواست میں موقف اختیارکیاگیا کہ درخواست گزارکو ایف آئی آرمیں ملزم نامزد نہیں کیاگیابلکہ اس کیس میں اسکی نامزدگی ڈی جی ایف آئی اے بشیراحمدمیمن کی ذاتی دلچسپی کی وجہ سے ہوئی ہے کیونکہ انکابھائی جی ڈی اے کی ٹکٹ پر پیپلزپارٹی امیدوار کیخلاف الیکشن لڑرہاتھا،عدالت نے ملزم کی استدعا منظور کر تے ہوئے ایف آئی اے کو انکی گرفتاری سے روک دیا اور ملزم کو 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے ،3 ستمبر تک کراچی کی بینکنگ کورٹ سے رجوع کرنیکا حکم جاری کیا، حفاظتی ضمانت منظور ہونے کے بعد آصف زرداری نے ٹرائل کورٹ اور ایف آئی اے کی انکوائری میں پیش ہونے پر غور شروع کردیا ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں ڈی جی ایف آئی اے کی جانب سے سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنائے جانے کے حوالے سے بھی عدالت کو آگاہ کیا گیا ہے۔