• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر، فنی خرابی کےنام پر 8، 8 گھنٹے بجلی بند رہنے کسے نظام زندگی درہم برہم، کاروبار ٹھپ ہوگیا

سکھر+نوشہرو فیروز (بیورو رپورٹ/نامہ نگار ) سیپکو کی جانب سے فنی خرابی کے نام پر 8/8گھنٹے تک بجلی کی بندش سے نظام زندگی درہم برہم ہوکر رہ گیااور کاروباری سرگرمیاں ٹھپ جبکہ عید کی تیاری کرنیوالوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ گرمی اور حبس کے موسم میں مسلسل 8گھنٹے بجلی کی بندش کے باعث خواتین، بچے اور ضعیف العمر افراد وہری اذیت میں مبتلا ہیں۔ شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں فرےئر روڈ، صرافہ بازار، شاہی بازار، جناح چوک، ڈھک روڈ، باغ حیات علی شاہ، میانی روڈ، نیم کی چاڑی، مشن روڈ، نیوپنڈ، نواں گوٹھ، بھوسہ لائن، پرانا سکھر، شالیمار روڈ، والس روڈ، کوئنس روڈ، آدم شاہ کالونی، مائکرو کالونی، نمائش چوک، پیر مراد شاہ کالونی و دیگر علاقوں میں خود ساختہ فنی خرابی کے نام پر شہری علاقوں میں 12سے 14گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے عوام پہلے ہی شدید مشکلات سے دوچار تھے اور اب رہی سہی کسر مسلسل 8-8 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے پوری کردی ہے۔ گزشتہ کئی دن سے شہر کے مختلف علاقوں میں صبح 6بجے بجلی بند کی جاتی ہے جو دوپہر 2 بجے تک بند رہتی ہے جس کے باعث کاروباری سرگرمیاں متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ روزانہ اجرت کی بنیاد پر کام کرنے والے محنت کشوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، کام کاج کے لئے آنے والے یہ محنت کش صبح اپنے گھروں سے آتے ہیں اور دکانوں، چھوٹے کارخانوں جہاں بجلی سے مشینری چلتی ہے وہاں بجلی نہ ہونے کے باعث کئی گھنٹے انتظار کے بعد مایوس اپنے گھروں کو لوٹ جاتے ہیں۔ صبح، دوپہر اور رات کے اوقات میں کئی کئی گھنٹے بجلی بند رہنے سے لوگ ذہنی پریشانیوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔نوشہروفیروز سے نامہ نگار کے مطابق مختلف گائوں کھوڑو شریف، حاجی سلیمان کلھوڑو، سالار ڈاہری، صالح شاہ اور حاجی خان جسکانی کے علاقہ مکینوں کی جانب سے بجلی کے بل ادا کرنے کے باوجود بجلی بحال نہ کرنے کے پر واپڈا انجینئر کے خلاف احتجاج کیا گيا اس موقع پر رہنمائوں غلام محمد کلہوڑو، پیربخش پیرزادہ، غلام محمد ڈاہری، سید باقر شاہ اور ديگر نے کہا کہ واپڈا اہلکاروں نے ایک ماہ سے ہمارے علاقوں کی بجلی معطل کی ہوئی ہے جبکہ ہم نے بل بھی ادا کرديئے ہيں اسکے باوجود بجلی بحال نہيں کی جارہی ہے جوکہ ہمارے ساتھ ناانصافی کی انتہا ہے انہو ں نےالزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایل ایس مبینہ طور پر کہہ ر ہے ہیں کہ بجلی کے بل ادا کرو یا نہ کرو مگر مجھے ہر ماہ 10، ہزار روپے تمام گائوں سے ملنے چاہئیں بصورت دیگر بجلی فراہم نہیں کی جائيگی جبکہ سیپکو انجینئر نثار گاڈھی کو شکایات کرنے کے باوجود ہماری شکایات کا ازالہ نہيں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ہمارے گائوں کی بجلی بحال کی جائے۔

تازہ ترین