سابق وفاقی وزیر داخلہ اور ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان نے سی پیک ،بجلی کے نئے منصوبوں اور دہشت گردی سے نمٹنے جیسے اہم امور نظر انداز کئے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نے قوم سے اپنے خطاب سے قوم کی توقعات کو اونچا کردیا ہے جبکہ یہ نہیں بتایا کہ ان کے پاس کوئی ٹھوس لائحہ عمل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کسی ٹھوس منصوبے کے بجائے صرف وش لسٹ پیش کی جو نااہلی کا ثبوت ہے ،تقریر میں سی پیک کو نظر انداز کرنا بہت سے وسوسوں کو جنم دیتا ہے۔
ن لیگی رہنما نے یہ بھی کہا کہ عمران خان نےجوخطاب کیااس میں تقریباًوہی نکات تھے جو سیاسی جماعتوں کے منشور میں تھے، حکومت کی کارکردگی کی جانچ دیکھتے ہیں تو ایجنڈا اور ٹیم اہم ہوتی ہے۔
احسن اقبال کا کہناتھاکہ عمران خان نے قوم کے لئے ستارے توڑنے کے وعدے کےہیں اور نئے پاکستان کی تعمیر کےلئے جنرل پرویز مشرف کی قدیم پاکستان کی ٹیم کا انتخاب کیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم نے اپنی تقریر میں توانائی بحران سے متعلق کوئی بات نہیں کی، پاکستان کو فل ٹائم وزیر داخلہ کی ضرورت ہے، ملک نئی حکومت کی آن جاب ٹریننگ کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔
سابق وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ نئی حکومت ناتجربہ کار ہے ،وزیراعظم کو صوبوں اور وفاق کے دائرہ کار کا بھی پتہ نہیں ،نئی حکومت کے پاس ٹھوس روڈ میپ نہیں کہ مزید کتنی بجلی سسٹم میں لائی جائے گی۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے سی پیک کو کاغذ کے ٹکڑے سے اربوں ڈالر کی حقیقت بنانے تک دن رات محنت کی ،ہم نے سی پیک کے منصوبے زمین پر کھڑے کیے ، اس منصوبے کو نظرانداز کرنا بہت سے وسوسوں کو جنم دیتا ہے ۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ اگر ہائی اسکول کا بچہ بھی وزیراعظم بن جائے تو افتتاحی خطاب میں سی پیک کو نظر انداز نہیں کرے گا ،عمران خان کے خطاب نے جواب کم دیے اور سوال زیادہ پیدا کئے،پاکستان سی پیک کے قرضوں کے بوجھ تلے نہیں دبا ۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران نے جو ٹیم چنی ہے وہ پی ٹی آئی کے کارکنوں سے زیادتی ہے ، ملتان سکھر موٹروے اگلے سال تک مکمل ہوجائے گی ، عمران خان کا فرض تھا کہ دوٹوک الفاظ میں اعلان کرتے کہ میگا پروجیکٹ کو بروقت مکمل کیاجائے گا ۔