لاہور (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) سپریم کورٹ نے نیب میں پیش ہونے والے افراد کی میڈیا پر آنے والی خبروں کے معاملہ پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال اور پراسکیوٹر جنرل نیب کو سوموار کو چیمبر میں طلب کر لیا ہے۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے کیس سماعت کی اور واضح کیا کہ لوگوں کی پگڑیاں اچھالنے کا نیب کو کوئی حق نہیں۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ عدالت میں جرم ثابت ہوئے بغیر نیب کیسےکسی کو مجرم کہہ سکتا ہے، لوگوں کی پگڑیاں اچھالنا نیب کا کوئی حق نہیں، میڈیا پر بدنام کر دیتے ہیں، بری ہو کر اس کی کیا عزت رہ جاتی ہے، کیا نیب چاہتا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والا سرمایہ کار خوف سے بھاگ جائے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے باور کرایا کہ ہر آدمی کو چور سمجھ کر پگڑیاں نہ اچھالی جائیں۔ چیف جسٹس پاکستان نے نشاندہی کی کہ نیب میں بھی کالی بھیڑیں موجود ہیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ نیب کی جانب سے ملزم کو نوٹس بعد میں ملتا ہے اور ٹی وی چینلز پر ٹکر پہلے چلنا شروع ہو جاتے ہیں۔