کراچی (ٹی وی رپورٹ)ن لیگ کے رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ نیب نواز شریف کیخلاف کوئی الزام ثابت نہیں کرسکی ،سب کو نظر آرہا ہے نواز شریف کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، عمران خان کی انتقام کی آگ ٹھنڈی نہیں ہورہی ہے، حسن اور حسین نواز کا ذکر کرنے والے پرویز مشرف کا ذکر کیوں نہیں کرتے، اسحاق ڈار کو ہر حال میں عدالت میں پیش ہونا چاہئے، عمران خان نے بطور وزیراعظم تقریر میں این جی او سربراہ جیسی باتیں کیں۔وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان محمد جنید سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں تحریک انصاف کے رہنما نجیب ہارون،پیپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ اور سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر بھی شریک تھے جبکہ نمائندہ جیو نیوز اعظم خان سے بھی گفتگو کی گئی۔نفیسہ شاہ نے کہا کہ فیئر ٹرائل نواز شریف کا قانونی حق ہے، سابق وزیراعظم نے اداروں میں تصادم کی سیاست کی مگر اب بالکل چپ ہیں،عمران خان نے احتساب کے نام پر سیاسی مخالفین کو نشانہ بنایا تو انہیں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔نجیب ہارون نے کہا کہ احتساب انہی لوگوں کا ہوگا جنہوں نے اقتدار سے فائدہ اٹھایا، نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈال کر بھاگنے کا چور دروازہ بند کیا ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی فرینڈلی اپوزیشن کرنے کے عادی اب تگڑی اپوزیشن کرنی چاہئے۔سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کو سزا معطلی کیس میں جلد فیصلہ کردینا چاہئے، اگر یہ معاملہ موخر ہوا تو عدلیہ امتحان میں پڑے گی، پاکستان میں عدلیہ کا امتحان بہت زیادہ ہورہا ہے، سیاستدان خود کو عدلیہ کے احترام میں قربان کررہے ہیں، سیاستدان ضرور عدلیہ کا احترام کریں مگر عدلیہ سے بھی آئین و قانون کا احترام کروائیں۔جاوید لطیف نے کہا کہ نیب نواز شریف کیخلاف کوئی الزام ثابت نہیں کرسکی ہے، احتساب عدالت کے فیصلے میں بھی کرپشن یا بے ضابطگی کے بارے میں نہیں لکھا ہے، سب کو نظر آرہا ہے کہ نواز شریف کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، اب تو انتقام کا نشانہ بنانے والوں کا مقصد بھی پورا ہوگیا اب تو انہیں انصاف ملنا چاہئے، انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں تو نواز شریف کو مزید ایک سیکنڈ بھی جیل میں نہیں رکھا جاسکتا، نیب پراسیکیوٹر اسلام آباد ہائیکورٹ کو مطمئن نہیں کرسکا، انصاف کے تقاضے سب کیلئے ایک جیسے ہونے چاہئیں۔ جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ عمران خان کی انتقام کی آگ ٹھنڈی نہیں ہورہی ہے، حسن اور حسین نواز کا ذکر کرنے والے پرویز مشرف کا ذکر کیوں نہیں کرتے، وزیراعظم عمران خان کس حیثیت میں چیئرمین نیب سے ملنے کی بات کررہے ہیں، پاناما پیپرز میں ساڑھے چار سو لوگوں کے نام تھے مگر صرف ایک خاندان کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا، اسحاق ڈار کو ہر حال میں عدالت میں پیش ہونا چاہئے۔