• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا، برطانیہ پر مشتمل کمبائنڈ فورس سے علیحدگی، پاک بحریہ نے آزادانہ سمندری پٹرولنگ شروع کردی

حنیف خالد

اسلام آباد:… پاک بحریہ نے خودمختارانہ علاقائی سمندری سکیورٹی پٹرولنگ (Regional Maritime Security Patrol ) کا آغاز کر دیا ہے اس مقصد کیلئے گزشتہ 14 سالوں سے پاکستان نیوی کے امریکا برطانیہ آسٹریلیا یورپ وغیرہ کے بحری یونٹوں پر مشتمل کمبائنڈ ٹاسک فورس۔ 151/150 سے منسلک ہوا کرتے تھے ان کو وہاں سے شفٹ کرکے اپنی آزادانہ خودمختارانہ علاقائی سمندری سکیورٹی پٹرولنگ پر مختص کردیا ہے۔ میری ٹائم ذرائع کے مطابق بین الاقوامی قانون اور یو این کنونشن لاء آف دی سی پاکستان کو ایسا کرنے کی اجازت دیتا ہے سی پیک اور گوادر پورٹ کی حفاظت پاک بحریہ کھلے سمندر میں کرنے کی صلاحیتوںمیں زبردست اضافہ ہوا ہے کمبائنڈ ٹاسک فورس۔ 151/150 بحری قزاقی اور بین الاقوامی دہشت گردی کی روک تھام کیلئے 14 سال پہلے عالمی سطح پر بنائی گئی پاک بحریہ بھی اس کے ساتھ منسلک رہی لیکن اب پاک بحریہ نے آزادانہ اور خودمختارانہ آپریشن کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی ہے۔ پاک بحریہ نے حال ہی میں سٹرٹیجک شفٹ کیا ہے اس نے پاکستان کی تجارتی جہاز رانی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی جہاز رانی کے تحفظ کی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں پاکستان کے ساحل اور وہاں سے کھلے سمندر تک دو لاکھ 90 ہزار مربع کلو میٹر اور اس سے بھی آگے بحری قزاقی انسداد دہشت گردی کیلئے پاک بحریہ تمام ضروری ذمہ داریاں نبھایا کرے گی۔ پاک بحریہ نے اپنے ایریا میں بین الاقوامی جہاز رانی کی حفاظت کی ذمہ داری سنبھالی ہے کہ نہ صرف پاکستانی ساحلوں سے دو سو سمندری میل پر محیط ای ای زیڈ(EXCLUSIVE ECONOMIC ZONE) بلکہ ساڑھے تین سو ناٹیکل میل پر محیط کانٹیننٹل شیلف Continental Shelf کوسٹ لائن Coaste Line کی حفاظت کیا کرے گی پاک بحریہ گہرے سمندر Deep Sea تک بحری قزاقوں اور بحری دہشت گردوں کے خلاف بھرپور ایکشن لیا کرے گی تاکہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کے تیل بردار جہاز بلاخوف وخطر گزرتے رہیں اس مقصد کیلئے پاک بحریہ بین الاقوامی پانیوں تک بحری قزاقوں اور دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کامیابی سے کارروائی کو یقینی بنائے گی۔میری ٹائم ذرائع کے مطابق بحیرہ عرب خلیج عدن باب المندب مالدیپ اور سری لنکا کے سمندروں میں بہت سے چوک پوائنٹ Choke Point ہیں وہاں جہاز رانی کیلئے جو تنگ راستے ہیں پاک بحریہ وہاں بھی بحری قزاقی اور دہشت گردی کی وارداتوں کو روکے گی جنوبی بحرہ چین سے یورپ جانے والے سمندری راستو ں میں ملاکہ سٹریٹس Malaka Straits جو جہاز رانی کیلئے صرف ڈیڑھ دو ناٹیکل میل چوڑی بحری گزر گاہ ہے اسی طرح بحری جہازوں کی تنگ گزارگاہیں مالدیپ اور سری لنکا کے ایریاز حتیٰ کہ یمن کے پاس باب المندب کی شکل میں موجود ہیں خلیج عمان اور سٹریٹ آف ہرمز Strait of Hormuz سے ہمارے ایریا میں ہیں پاک بحریہ اپنے ایریاز کی ان تنگ سمندری گزر گاہوں سے پاکستانی تجارتی جہازوں کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل شپنگ کو تحفظ فراہم کیا کرے گی جس کی صلاحیت اب پاک بحریہ کے پاس موجود ہے پاک بحریہ نے پاکستان کے دوست ممالک کے ساتھ ملکر اپنے بحری یونٹ (جنگی جہاز) بحرہند کے حساس اہم ایریا میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اس طرح جنوبی بحیرہ احمر میں پاک بحریہ کے بحری یونٹ موجود ہوں گے۔ گلف آف عدن میں بھی پاکستانی اور عالمی تجارتی جہازوں کی گزرگاہوں کی بھی حفاظت ہوگی۔ پاک بحریہ اپنے جنگی بحری جہازوں کو جنوبی بحیرہ احمر اور گلف عدن میں تعینات کرتی رہے گی۔ گلف آف عمان کے قرب وجوار میں پاکستان کے شپ گھومتے رہتے ہیں مالدیپ ایریا شمالی بحیرہ عرب میں پاک بحریہ کے یونٹوں کی موجودگی سے تجارتی جہاز رانی پہلے سے محفوظ ہوگئی ہے۔ پاکستان کے چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے حال ہی میں اس حوالے سے مالدیپ اور عمان کا دورہ بھی کیا ہے پاکستان نیوی کی خودمختارانہ علاقائی سمندری سکیورٹی پٹرولنگ اعلیٰ سفارتی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ یہ بڑا اہم اقدام ہے پاک بحریہ نے اس حوالے سے مستقبل کے منصوبے تیار کر رکھے ہیں جن پر جلدی سے عملدرآمد شروع ہو رہا ہے۔ اس خود مختارانہ آزادانہ علاقائی سمندری سکیورٹی پٹرولنگ سے گوادر کی گہرے پانیوں کی دنیا بھر کی اہم بندرگاہ استعما ل کرنے والے بین الاقوامی تیل بردار جہازوں مال بردار جہازوں کی سکیورٹی یقینی بنا دی گئی ہے اور سی پیک کی سمندری تجارتی جہاز رانی کو لاحق خطرات سے نمٹنے کیلئے پاک بحریہ علاقائی سکیورٹی پٹرولنگ کے پرچم تلے اپنے خصوصی اقتصادی زون اور کانٹیننٹل شیلف سے باہر جاکر بھی بحری قزاقی یا دہشت گردی کا ہنگامی صورت میں خاتمہ کرنے کی صلاحیتوں کی حامل ہے۔

تازہ ترین