اسلام آباد (نمائندہ جنگ) سنگین غداری کیس میں سیکرٹری داخلہ نے عدالت میں سابق صدر پرویز مشرف کی عدم گرفتاری پر جواب داخل کرادیا جس میں بتایا گیا ہے کہ انٹرپول نے سابق صدر کی گرفتاری کیلئے درخواست کو مسترد کردیا، پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کے دوران پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے خصوصی عدالت میں مقدمے سے علیحدگی کی درخواست دائر کر دی۔ عدالت نے پراسیکیوٹر اکرم شیخ کو مقدمے سے دستبرداری کی اجازت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ جسٹس یاور علی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کی تو سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ مشرف کی وطن واپسی کیلئے انٹرپول کو خط لکھ دیا ہے۔ جسٹس یاور علی نے کہا کہ آپ نے خط کی کاپی کیوں نہیں لگائی۔ سیکرٹری داخلہ نے کہا ہے کہ لکھا گیا خط عدالت میں جمع کرادیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ انٹرپول نے مشرف کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے سے انکار کیا ہے ، انٹرپول کا کہنا ہے کہ سیاسی نوعیت کے مقدمے میں وارنٹ جاری نہیں کئے جا سکتے۔ اس پر جسٹس یاور علی نے کہا کہ آپ انٹرپو ل کے خط کی کاپی عدالت میں پیش کر دیں۔ عدالت اس کیس کو حتمی نتیجے تک پہنچانا چاہتی ہے۔ حکومت بتائے وہ مقدمہ چلانابھی چاہتی ہے یانہیں، اس موقع پر پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے کہا کہ نئی حکومت آ چکی ہے کیس چلانے یا نہ چلانے کا فیصلہ اب حکومت نے کرنا ہے۔ اس مقدمے میں مشرف کے وکلا بھی اب حکومت میں آچکے ہیں۔ وزارت داخلہ اب اس حوالے سے بہتر فیصلہ کرسکتی ہے۔ اس بنیاد پر پراسکیوشن سے دستبردار ہوا ہوں۔ عدالت نے اکرم شیخ کو پر اسکیو شن سے دستبرداری کی اجازت دے دی۔ جسٹس یاور علی نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر بتایا جائے کہ مشرف کی عدم حاضری پر کیسے دفعہ 342 کا بیان ریکارڈ کیا جاسکتا ہے۔ کیا سکائپ پر بیان ریکارڈ کیا جا سکتا ہے ؟یا پھر عدالت دفعہ 342 کا بیان قلمبند کئے بغیر کارروائی آگے بڑھا سکتی ہے؟آئندہ سماعت پر اس سے متعلق عدالت کی معاونت کی جائے۔ عدالت نے اسکائپ پربیان لینے کیلئے فریقین کے دلائل طلب کرلئے، عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت پر اگر مشرف نہیں آتے تو بتایا جائے کہ کیس کو کیسے حتمی نتیجے تک پہنچایا جائے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ خصوصی عدالت کے باہر سیکرٹری داخلہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک پرویز مشرف کے خلاف شکایت واپس لینے پرکوئی بات نہیں ہوئی ، شکایت عدالت میں ہے اور قانون اپنا راستہ اپنائے گا ، عدالت نے استغاثہ کے سربراہ اکرم شیخ کی مقدمے سے علیحدہ ہونے کی درخواست منظور کر لی ہے ، استغاثہ کی ٹیم کے نئے سربراہ کا تقرر وزیرقانون سے مشورے کے بعد ہو گا۔