سپریم کورٹ نے پنجاب میگا پراجیکٹس کے ٹھیکوں سے متعلق کیس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو آج شام طلب کرلیا۔
چیف جسٹس پاکستان نے پنجاب میگا پراجیکٹس کے ٹھیکوں سے متعلق کیس کی سماعت کی اس موقع پر ایم ڈی میٹرو پراجیکٹ سبطین فیصل عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس نے ایم ڈی میٹرو پراجیکٹ سے استفسار کیا کہ آپ کے پراجیکٹس کن مسائل کا شکار ہیں؟ جس پر انہوں نے بتایا کہ اورنج لائن پراجیکٹ چین کے قرضے پر چل رہا ہے۔
چیف جسٹس نے دریافت کیا کہ چین کے دیے گئے قرضے سے کتنا کام ہوچکا اور کنسلٹنٹ کون ہے جس پر سبطین فیصل نے بتایا کہ نیسپاک اور سی ای سی کنسلٹنٹ ہیں اور 80 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے، دونوں کمپنیاں چین کی ہیں اور پراجیکٹ مکمل ہونے میں ساڑھے 8 ماہ کا کام رہتا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں منصوبے کی بروقت تکمیل نا ہونے پرتحفظات ہیں اور غیر معیاری کام کی شکایات ہیں جس پر سبطین فیصل نے کہا کہ ایکنک کی منظوری کے بعد ایل ڈی اے کو رقم ملنی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہم وزیراعلی عثمان بزدار اور دوسرے ذمہ داروں کو بلوا لیتے ہیں جس پر ایم ڈی میٹرو پراجیکٹ سبطین فیصل کے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو بلانے کی ضرورت نہیں، ہم مل بیٹھ کر معاملہطے کرلیں گے۔
چیف جسٹس نے تمام شراکت داروں کومل کرمستقبل کالائحہ عمل بنانے کیلئے میٹنگ کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت دن 2 بجے تک ملتوی کردی اور ساتھ ہی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو آج شام 4 بجے عدالت طلب کرلیا۔